• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 609772

    عنوان: ایک من گھڑت واقعہ 

    سوال:

    سلام مسنون کے بعد عرض ہے کہ ہمارے ایک رشتہ دار ہیں، اُس نے کچھ دن پہلے اپنے وٹس ایپ(Whatsapp) کے سٹیٹس(Status) پر ایک تصویر لگائی تھی جو کہ ایک کتاب سے لی گئی تھی۔ اُس میں جو کچھ لکھا تھا وہ بعینہ یہاں نقل کیا جاتا ہے "محمد بن محمود قزوینی شافعی نے لکھا ہے کہ جب حضرت علی  پیدا ہوئے ، اور حضرت رسول دیکھنے آئے تو رسول کو دیکھتے ہی ہنسے اور عرض کی السلام علیک یا رسول اللہ و رحمة اللہ و برکاتہ اور آپ کی طرف متوجہ ہو کر قرآن پڑھنا شروع کیا۔حالانکہ اُس وقت تک قرآن نازل ہونا شروع بھی نہیں ہُوا تھا اور سورة مومنون کو شروع سے خالدون تک پڑھا۔تو حضرت نے فرمایا۔اے علی تمہاری وجہ سے ان تمام مومنوں نے رستگاری پائی۔۱۲" اب اس کتاب سے لئے گئی تصویر کے متعلق کچھ سوالات عرض ہے۔ (۱)۔ کیا یہ روایت صحیح ہے؟ (۲) کیا واقعی حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالی ٰ عنہ نے بچپن میں باتیں کیں تھیں؟ (۳) جب حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم پر ابھی قرآن نازل ہونا شروع بھی نہیں ہوا تھا تو حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے بچپن (پیدائش سے کچھ دیر یا دن بعد) کیسے معلوم تھا کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں ، جب انہوں  نے السلام علیک یا رسول اللہ فرمایا؟ (۴) جب حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم پر ابھی قرآن نازل ہونا شروع بھی نہیں ہوا تھا تو حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قرآن پڑھنا کیا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم کی بے ادبی اور شان میں گستاخی نہیں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و اٰلہ وسلم سے پہلے حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو قرآن کا علم تھا؟ (۵) کیا یہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی ٰ علیہ واٰلہ وسلم پر حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فوقیت دینے کے مترادف نہیں ہے) (۶) ایسی روایت پر یقین اور ایمان رکھنے والا شخص کیا اہل سنت و الجماعت میں داخل ہے؟ (۷) اور ایسے عقیدے والے شخص سے سلام ،کلام، معاملات اور تعلقات رکھنا جائز ہے ؟ برائے کرم قرآن اور حدیث کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 609772

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 481-234/TD-Mulhaqa=8/1443

     ایسی کوئی روایت ثابت نہیں ہے، یہ ایک من گھڑت اور بے اصل واقعہ ہے، ایسا واقعہ اسٹیٹس پر لگانا جائز نہیں ہے، باقی جس شخص نے یہ روایت اسٹیٹس پر لگائی تھی، پہلے اس سے تحقیق کی جائے کہ وہ اس بارے میں کیا کہتا ہے؟ کیا وہ نعوذ باللہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضور ﷺ پر فوقیت دیتا ہے ؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند