معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 9800
علم اور معلومات میں کیا فرق ہے؟
علم اور معلومات میں کیا فرق ہے؟
جواب نمبر: 980001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2383=2119/ د
قوتِ مدرکہ یعنی عقل میں کسی چیز کا آجانا علم کہلاتا ہے، وہی چیز عقل میں حاصل ہوجانے کے بعد معلوم کہلاتی ہے۔ عقل میں ایسی حاصل ہونے والی بہت سی باتوں کو معلومات کہتے ہیں، علم اور معلوم میں حقیقةً کوئی فرق نہیں ہے، اول مصدر ہے اور ثانی حاصل مصدر، یا اول وہلہ میں علم ہے اور اخیر میں معلوم۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
گھٹی جو بچہ کی پیدائش کے وقت دی جاتی ہے کیا گھٹی دینے والے کی شخصیات کا اثر بچے پر پڑتا ہے یا نہیں؟
5331 مناظرمیرے
علاقہ میں ایک مولانا و مفتی ہیں، وہ بہت اچھی طرح انگریزی لکھتے اور بولتے ہیں۔
وہ ہماری مسجد کے امام و خطیب ہیں۔ وہ میرے قریبی ساتھی ہیں اور وہ بہت زیادہ مخلص
ہیں۔ انھوں نے غریب مسلم بچوں کے لیے اسلامی ماحول کے ساتھ ایک انگلش میڈیم اسکول
کھولنے کامنصوبہ بنایا ہے۔ اسکول ان کو پرائمری اور اعلی تعلیم مہیاکرائے گا۔
اسکول کا ماحول مدرسہ جیسا ہوگا اورطلباء کا لباس کرتا، پائجامہ اور ٹوپی ہوگا۔ وہ
ان سے ان کی مالی حیثیت کے اعتبار سے فیس لیں گے، اگر کوئی فیس نہیں ادا کرسکتا ہے
تو وہ اس کو اسکول کے فنڈ سے ادا کریں گے، اور اگر کوئی شخص آدھی فیس ادا کرسکتا ہے
یا اس سے بھی کم تب بھی بقیہ اسکول کے فنڈ سے ادا کی جائے گی۔ وہ مجھ سے مدد کے لیے
کہہ رہے ہیں۔ میں ان کے اسکول کے لیے اپنا مکان وقف کرنا چاہتا ہوں۔ کیا میں ایسا
کرسکتا ہوں؟ اگر نہیں ، تو میں ان کے اسکول کا کسی اور ذریعہ سے کیسے تعاون کرسکتا
ہوں؟ میں یہ اس لیے معلوم کررہا ہوں کیوں کہ یہ اپنی نوعیت کا واحد مدرسہ ہوگا۔ میرے
شہر کے علماء نہ تو ان سے اتفاق کرتے ہیں اور نہ ہی ان کی مخالفت کرتے ہیں۔ برائے
کرم میرے سوالات کا قرآن اور حدیث کے حوالہ سے جواب عنایت فرماویں، میں ان کو
سمجھنے کی کوشش کروں گا۔
میں آپ سے کچھ بہترین کتابوں کے نام جاننا چاہتاہوں جس سے نماز، روزہ،زکوة، حج وغیرہ مسائل کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی جاسکے؟ بنیادی مسائل تو میں نے تعلیم الاسلام اور تعلیم الحق وغیرہ کتابوں سے پڑھ چکا ہوں۔ برائے کرم مہربانی فرمائیں۔
2494 مناظرمیں عالم بننا چاہتا ہوں، رہنمائی فرمائیں
7789 مناظرقرآن شریف کا مستند ترجمہ اور تفسیر کسی عالم کے مشورہ سے اس کی نگرانی میں دیکھنا چاہیے
2717 مناظرمیری
ایک بیٹی جو کہ ایک سال دس مہینے کی ہے اس کا نام علی جاہ فاطمہ ہے۔ اس کو ناخون
سے دوسروں کو نوچنے کی عادت ہے۔ کھیلتے کھیلتے اچانک سے نوچنا شروع کردیتی ہے۔
میرے ساتھ اور اپنی ماں کے ساتھ بھی اس طرح کرتی ہے اور دوسرے بچوں کے ساتھ بھی
ایسا ہی کرتی ہے۔ ہم نے اس کو بہت سمجھانے کی کوشش کی پر اس کی سمجھ میں نہیں آتا۔
برائے مہربانی اس کی اصلاح کا طریقہ بتادیں۔ کیا ہم اس پر سختی کریں یا کوئی وظیفہ
پڑھ کر اس پر دم کریں؟ اس کی یہ عادت ہمیں بہت پریشان کرتی ہے۔ کیوں کہ ابھی میری
دوسری بیٹی ہوئی ہے جو کہ کچھ دنوں کی ہے اس کو بھی یہ اسی طرح ناخون سے نوچتی ہے۔
(۲)کیا اس کا نام علی جاہ فاطمہ صحیح ہے کہیں
اس نام کی وجہ سے تو ایسا نہیں کرتی؟ جواب دے کر احسان فرماویں۔