• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 603577

    عنوان:

    کیا زنا بالجبر بھی معاف ہوسكتا ہے؟

    سوال:

    میں نے ایک مولوی سے سنا کہ زانی اگر توبہ کریں سچ دل سے اور آئندہ ایسا نہ کریں تو یہ گناہ بھی معاف ہوگا؟ کیا یہ درست ہے اور اگر کوء کسی لڑکی سے زبردستی زنا (ریپ) کریں اور پر توبہ کریں تو کیا قیامت کو اس سے سوال نہیں ہوگا؟ اگر نہیں ہوگا تو اس لڑکی کو کیسے انصاف ملے گی اور اس نے معاف نہ کی ہو؟ براہ مہربانی اس معاملے کی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 603577

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 595-513/D=08/1442

     (۱) جب آدمی اپنے گناہ پر نادم اور شرمندہ ہوکر بارگاہِ رب العزت والجلال میں سچے دل سے توبہ کرتا ہے اور یہ عہد کرتا ہے کہ آئندہ میں گناہ نہیں کروں گا؛ تو اللہ تعالی اس کے گناہ کو معاف کردیتے ہیں۔

    (۲) زنا سنگین ترین گناہوں میں سے ہے، اس کے مرتکب کو بھی خوب رونے، گڑگڑانے سے اللہ تعالی خالص توبہ کے بعد معاف کردیتے ہیں۔

    (۳) زنا حقوق اللہ میں سے ہے، حقوق العباد میں سے نہیں ہے، لہٰذا صرف اللہ تعالی سے توبہ کرنا ضروری ہوگا، لڑکی سے معافی کی ضرورت نہیں۔ زنا بالجبر کی صورت میں اگر لڑکی پر کسی طرح کا ظلم ہوا ہے؛ تو روزِ قیامت میں اللہ تعالی اس کی مکافات دوسرے طریقے پر کردیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند