• عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ

    سوال نمبر: 20357

    عنوان:

    ہم بہت سے کام کرتے ہیں جن کے بہت فضائل ہوتے ہیں، ایسے فضائل ہوتے ہیں کہ آدمی سوچتا ہے کہ بس اب بیڑا پار ہوگیا یا سارا دن اب بے مصیبت گزرے گی، اور بعض ایسی ہوتی ہیں کہ اب تباہ ہوگئے، اب سارا دن خراب گزرے گا، اور بعض شاید ایک دوسرے کے مخالف ہوں (دن بہت سے اعمال)، سوال یہ ہے کہ ان میں ہوتا کون سا ہے؟ اور دنیا یا آخرت کے عذابوں کی جو وعیدیں ہیں کیا بعد برے اعمال کے ان کا یقین کیا جائے کہ اب عذاب ضرور ہوگا یا ڈر ہو کہ شاید عذاب ہو؟ عذاب کے یقین سے یا تو جلدی توبہ نصیب ہوتی ہے یا بدگمانی اور ناامیدی اور نفرت وغیرہ۔ اور ڈر سے یا توبہ نصیب ہوتی ہے یا ندامت اور ڈر رہتا ہے جو بعد میں مفید ہوتا ہے، کون سا عقیدہ اختیار کروں؟

    سوال:

    ہم بہت سے کام کرتے ہیں جن کے بہت فضائل ہوتے ہیں، ایسے فضائل ہوتے ہیں کہ آدمی سوچتا ہے کہ بس اب بیڑا پار ہوگیا یا سارا دن اب بے مصیبت گزرے گی، اور بعض ایسی ہوتی ہیں کہ اب تباہ ہوگئے، اب سارا دن خراب گزرے گا، اور بعض شاید ایک دوسرے کے مخالف ہوں (دن بہت سے اعمال)، سوال یہ ہے کہ ان میں ہوتا کون سا ہے؟ اور دنیا یا آخرت کے عذابوں کی جو وعیدیں ہیں کیا بعد برے اعمال کے ان کا یقین کیا جائے کہ اب عذاب ضرور ہوگا یا ڈر ہو کہ شاید عذاب ہو؟ عذاب کے یقین سے یا تو جلدی توبہ نصیب ہوتی ہے یا بدگمانی اور ناامیدی اور نفرت وغیرہ۔ اور ڈر سے یا توبہ نصیب ہوتی ہے یا ندامت اور ڈر رہتا ہے جو بعد میں مفید ہوتا ہے، کون سا عقیدہ اختیار کروں؟

    جواب نمبر: 20357

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 302=60tb-3/1431

     

    فضائل کے اعمال خوب کیجیے اور پورے خلوص اور یقین کے ساتھ کیجیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ فرمایا ہے سو فیصد حق اور صحیح ہے، لیکن اس کا نتیجہ فوری برآمد ہونے کا تصور نہ رکھیں۔ نیز اللہ کی رحمت سے ناامید بھی نہ ہوں، بلکہ امید رکھیں کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے میرے ٹوٹے پھوٹے عمل کو قبول کرے گا۔ دوسری طرف یہ خوف بھی رہنا چاہیے کہ معلوم نہیں ہمارا عمل اللہ کی بارگاہ میں قبولیت کے لائق ہوا یا نہیں۔ ?الإیمان بین الخوف والرجاء? ایمان اسی کا نام ہے کہ ہمیں ایک طرف اللہ سے خوف بھی ہو۔ دوسری طرف رحمت کی امید بھی ہو، یعنی خوف وامید کی درمیانی حالت کا نام ایمان ہے، اسی درمیانی حالت پر رہتے ہوئے اعمال کی بجاآوری میں لگے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند