عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 17016
عید
کی نماز میں امام صاحب نے پہلی رکعت میں تین زائد تکبیریں قرأت کے بعد کہیں اس
صورت میں کیا نماز خراب ہوگئی؟اور اگر امام پہلی رکعت میں بالکل تین زائد تکبیر نہ
کہیں صرف دوسری رکعت کی قرأت کے بعد تین زائد تکبیر کہیں یعنی چھ زائد تکبیرات میں
سے صرف تین زائد تکبیرات کہیں اور سجدہ سہوبھی نہ کریں تو کیا اس صورت میں نماز ہو
سکتی ہے ؟ جواب سے نوازیں۔
عید
کی نماز میں امام صاحب نے پہلی رکعت میں تین زائد تکبیریں قرأت کے بعد کہیں اس
صورت میں کیا نماز خراب ہوگئی؟اور اگر امام پہلی رکعت میں بالکل تین زائد تکبیر نہ
کہیں صرف دوسری رکعت کی قرأت کے بعد تین زائد تکبیر کہیں یعنی چھ زائد تکبیرات میں
سے صرف تین زائد تکبیرات کہیں اور سجدہ سہوبھی نہ کریں تو کیا اس صورت میں نماز ہو
سکتی ہے ؟ جواب سے نوازیں۔
جواب نمبر: 17016
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1769=1384-11/1430
(۱) جی ہاں! نماز ہوگئی۔ (۲) پہلی رکعت میں سہواً تین زائد تکبیر چھوڑنے کی وجہ سے سجدہٴ سہو واجب ہوگیا، البتہ چونکہ عید کی نماز میں ازدحام کی وجہ سے سجدہٴ سہو نہ کرنے کا حکم ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں نماز بغیر سجدہٴ سہو کے درست ہوگئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند