عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 608468
کسی گاؤں کی ایک مسجد میں جمعہ بالکلیہ موقوف کردینا
سوال یہ ہے کہ اگر گاؤں میں دو جگہوں پر جمعہ نماز ہوتی ہو ( گاؤں میں دور جامع مسجدیں ہے )اور اب لوگ چاہتے ہیں کہ ایک ہی جگہ جمعہ نماز پڑھیں گے پھر کیا دو میں سے ایک جگہ جمعہ ہمیشہ کے لیے بند کرنا جائز ہے ؟
جواب نمبر: 608468
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:414-224/B-Mulhaqa=5/1443
اگر کسی گاؤں میں شرائطِ جواز جمعہ موجود ہوں تو وہاں ایک سے زائد مساجد میں بھی جمعہ جائز ہے ؛ لیکن شرعا پسندیدہ یہ ہے کہ جمعہ کی نماز بڑی جماعت کے ساتھ پڑھی جائے ؛ تاکہ اہل اسلام کی شوکت وان کا اتحاد واتفاق ظاہر ہو؛ اس لئے اگر آپ کے گاؤں والے ایک ہی جگہ جمعہ ادا کریں اور دوسری جگہ نمازِ جمعہ بالکلیہ موقوف کردیں تو شرعا اس میں کوئی حرج نہیں ہے ؛ بلکہ پسندیدہ ہے ۔
(وتؤدی فی مصر واحد بمواضع کثیرة) مطلقا (الدر المختار)(قولہ مطلقا) أی سواء کان المصر کبیرا أو لا وسواء فصل بین جانبیہ نہر کبیر کبغداد أو لا وسواء قطع الجسر أو بقی متصلا وسواء کان التعدد فی مسجدین أو أکثر ہکذا یفاد من الفتح، ومقتضاہ أنہ لا یلزم أن یکون التعدد بقدر الحاجة کما یدل علیہ کلام السرخسی الآتی (قولہ علی المذہب) فقد ذکر الإمام السرخسی أن الصحیح من مذہب أبی حنیفة جواز إقامتہا فی مصر واحد فی مسجدین وأکثر بہ نأخذ لإطلاق إلخ (الدر المختار مع رد المحتار:3/15، باب الجمعة، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند، الہند)نیز دیکھیں: فتاوی محمودیہ8/188، سوال:3755، مطبوعہ: ڈابھیل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند