• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 609165

    عنوان:

    کیا والد کی زندگی میں لڑکا وراثت کا مطالبہ کرسکتا ہے؟

    سوال:

    (۱) بیٹا اپنے ماں یا باپ سے یہ کہہ سکتا ہے میرا شرعی طور پر آپ کی پراپرٹی اور ملکیت میں جو حصہ ہے آپ مجھے ابھی اپنی زندگی میں دے میرا حصہ دو؟

    (۲) ۱ور جو پراپرٹی اور ملکیت اپنی زندگی میں کسی بیٹا بیٹی کو دی ہو ماں یا باپ کے انتقال کے بعددوسرا بیٹا بیٹی کہے اس میں بھی میرا حصہ ہے کیوں کہ یہ انھوں نے تمھیں دی تھی؟

    (۳) اور اگر زندگی میں ماں یا باپ نے اپنی پراپرٹی اور ملکیت میں کسی ایک اولاد کو حصہ مانگے پر دیدی،بعد میں ماں یا باپ کے انتقال کے بعد جس نے حصہ لے لیا تھا اس کو وراثت میں کچھ ملے گا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 609165

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 665-135T/M=06/1443

     (۱) بطور درخواست عرض کرنے میں حرج نہیں، لیکن بیٹے کو معلوم ہونا چاہئے کہ ماں باپ کی زندگی میں اُن کی پراپرٹی و ملکیت میں اولاد کا حق یا حصہ نہیں ہوتا اس لیے اپنا حصہ سمجھ کر مانگنے یا مطالبہ کرنے کا حق نہیں، ہاں ماں باپ خوشی سے اپنی جائیداد و ملکیت کا بٹوارہ اپنی زندگی میں کردینا چاہیں تو کرسکتے ہیں، ان کو پورا اختیار ہے۔ اور زندگی میں تقسیم کا افضل طریقہ یہ ہے کہ تمام اولاد کو برابر حصہ دیں۔

    (۲) جو پراپرٹی، ماں یا باپ نے اپنی زندگی میں جس بیٹے یا بیٹی کو دیدی اور دے کر اس کو مالک و قابض بنادیا وہ پراپرٹی تنہا اس کی ملکیت ہوگئی ماں باپ کے انتقال کے بعد دوسرے بیٹے یا بیٹی کو یہ کہنا جائز نہیں کہ اس میں بھی میرا حصہ ہے۔

    (۳) جی ایسی صورت میں اگر ماں یا باپ نے انتقال کے وقت اپنی ملکیت میں بھی ترکہ چھوڑا ہے تو اس میں سے بھی اس اولاد کو بطور وارث حصہ ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند