عنوان: میرے بھائی کا انتقال ہوچکا ہے، ان کی شادی نہیں ہوئی تھی ، میری بھی شادی نہیں ہوئی ہے ۔میرے چھوٹے بھائی کی تین اولادیں ہیں ، ایک لڑکا اور دو لڑکی ، میری دو بہنیں ہیں، بڑی بہن شادی کے بعد سے ہی ہمارے پاس ہیں، اس کا ایک لڑکا ہے، میری چھوٹی بہن کے تین لڑکے اور ایک لڑکی ہے ، میرے بڑے بھائی کا انتقال ہوچکا ہے، ان کے نام پر ایک دکان ہے، اس کی تقسیم کیسے کریں اور اس کا کتنا حصہ ہوگا؟ اسی طرح انہوں نے جو رقم اور گہنے چھوڑے اس پہ کس کا کتنا بنتاہے شریعت کے اعتبار سے ؟
سوال: میرے بھائی کا انتقال ہوچکا ہے، ان کی شادی نہیں ہوئی تھی ، میری بھی شادی نہیں ہوئی ہے ۔میرے چھوٹے بھائی کی تین اولادیں ہیں ، ایک لڑکا اور دو لڑکی ، میری دو بہنیں ہیں، بڑی بہن شادی کے بعد سے ہی ہمارے پاس ہیں، اس کا ایک لڑکا ہے، میری چھوٹی بہن کے تین لڑکے اور ایک لڑکی ہے ، میرے بڑے بھائی کا انتقال ہوچکا ہے، ان کے نام پر ایک دکان ہے، اس کی تقسیم کیسے کریں اور اس کا کتنا حصہ ہوگا؟ اسی طرح انہوں نے جو رقم اور گہنے چھوڑے اس پہ کس کا کتنا بنتاہے شریعت کے اعتبار سے ؟
جواب نمبر: 5887101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 826-856/L=7/1436-U
اگر آپ کل تین بھائی تھے اور دو بہنیں ہیں اور آپ کے والدین آپ کے بھائی کی وفات کے وقت حیات نہ تھے، تو آپ کے والد مرحوم کا تمام ترکہ ۶/ حصوں میں منقسم ہوکر دو دو حصے آپ دونوں بھائیوں کو اور ایک ایک حصہ دونوں بہنوں میں سے ہر ایک کو مل جائے گا۔ مسئلہ کی تخریج شرعی درج ذیل ہے:
بھائی = ۲
بھائی = ۲
بہن = ۱
بہن = ۱
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند