• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 12828

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ میرے ابو کی وفات 1999میں ہوئی اور میری شادی 2004میں ہوئی۔ میرے دو بچے ہیں او رشوہر کی اتنی آمدنی نہیں ہے کہ گزر اچھا ہو سکے، کیوں کہ ان کے والدین بھی ان کی کفالت میں ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے ابو کی جائداد میں سے مجھے حصہ مل جائے ۔ میرے تین بھائی اورایک امی ہیں۔ میری کوئی بہن نہیں ہے۔ ابو کی جائداد ایک کروڑ پینتالیس لاکھ ہے۔برائے کرم مجھے بتائیں کہ میرا کتنا حصہ بنتا ہے او رمیری امی اور بھائیوں کا حصہ بھی بتادیں؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ میرے ابو کی وفات 1999میں ہوئی اور میری شادی 2004میں ہوئی۔ میرے دو بچے ہیں او رشوہر کی اتنی آمدنی نہیں ہے کہ گزر اچھا ہو سکے، کیوں کہ ان کے والدین بھی ان کی کفالت میں ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے ابو کی جائداد میں سے مجھے حصہ مل جائے ۔ میرے تین بھائی اورایک امی ہیں۔ میری کوئی بہن نہیں ہے۔ ابو کی جائداد ایک کروڑ پینتالیس لاکھ ہے۔برائے کرم مجھے بتائیں کہ میرا کتنا حصہ بنتا ہے او رمیری امی اور بھائیوں کا حصہ بھی بتادیں؟

    جواب نمبر: 12828

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 790=790/م

     

    آپ کے دادا، دادی اگر ابو کی وفات سے قبل انتقال کرچکے تھے تو صورت مسئولہ میں آپ کے ابو مرحوم کا پورا ترکہ (جائداد وغیرہ) حقوق مقدمہ علی المیراث کی ادائیگی کے بعد آٹھ حصوں میں منقسم ہوگا، جن میں سے آٹھواں حصہ (ایک حصہ) آپ کی امی کو اور ایک حصہ آپ کو اوردو دوحصے تینوں بھائیوں میں سے ہرایک کو ملیں گے۔ اور اگر ابو کی وفات کے وقت دادا، دادی میں سے کوئی ایک یا دونوں حیات تھے تو ایسی صورت میں حکم بدل جائے گا، اس وقت دوبارہ وضاحت کرکے معلوم کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند