معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 168313
جواب نمبر: 168313
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:572-521/L=6/1440
صورتِ مسئولہ میں اگرآپ کے والد مرحوم کے انتقال کے وقت ان کے والدین یادادا،دادی، نانی میں سے کوئی حیات نہ تھا تو آپ کے والد مرحوم کا تمام ترکہ ۸۰/حصوں میں منقسم ہوکر ۱۰/حصے آپ کی والدہ کو،۱۴/۱۴/حصے آپ تینوں بھائیوں میں سے ہرایک کواور۷/۷/حصے چاروں بہنوں میں سے ہرایک کوملیں گے ۔
مسئلے کی تخریج شرعی درج ذیل ہے :
بیوی = 10
لڑکا = 14
لڑکا = 14
لڑکا = 14
لڑکی = 7
لڑکی = 7
لڑکی = 7
لڑکی = 7
(۲) پینشن کی شکل میں ملنے والی رقم کی مالک آپ کی والدہ ہیں ،ان کی حیات تک اس رقم میں کسی بھائی یا بہن کا کوئی حصہ نہ ہوگا ؛بلکہ آپ کی والدہ کے لیے اس رقم کوحسبِ منشا خرچ کرنے کا اختیار ہوگا ،وہ جہاں چاہیں خرچ کرسکتی ہیں ؛البتہ اگر اپنی اولاد کو دینا چاہیں تو ان کو چاہیے کہ برابر برابر دیں ،اگر کسی کو اس کے نیک یا محتاج ہونے یا کسی اور خاص وجہ کی بناپر کچھ زائد دیدیں تو اس کی بھی گنجائش ہوگی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند