• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 32761

    عنوان: وراثت

    سوال: اسماعیل شیخ کا انتقال ہوا ، وارثین میں پانچ بیٹے یعقوب ، احمد ، اسحاق بکر ہیں، ترکے کی تقسیم سے پہلے یعقوب کا انتقال ہوگیا، اس کے ورثہ میں ایک بیٹا رزاق اور ایک بیٹی حبیب النساء ہیں۔ پھر ترکے کی تقسیم سے پہلے رزاق کا انتقال ہوگیا ، اس کے پسماندگا ن میں ایک بیٹی چاند بی بی اور ایک بہن حبیب النساء ۔ پھر حبیب النساء کا انتقال ہوگیا، اس کے پسماندگان میں دو بیٹے عظیم اور اختر ہیں۔ پھر چاند بی بی کا انتقال ہوگیا اور اس نے چھوڑا دو بیٹے آصف اور پپو کو ۔ سوال یہ ہے کہ اسماعیل شیخ کے ترکے سے باقی رہنے والے وارثین کو کتنا کتنا حصہ ملے گا؟

    جواب نمبر: 32761

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1017=853-7/1432 پہلے آپ اسکی وضاحت کریں کہ اسماعیل شیخ کے والدین اور ان کی بیوی میں سے ان کی وفات کے وقت کوئی زندہ تھا یا نہیں؟ یعقوب کے انتقال کے وقت ان کی بیوی اور یعقوب کی والدہ زندہ تھیں یا نہیں؟ اسی طرح رازق کے انتقال کے وقت رازق کی بیوی اور والدہ زندہ تھیں یا نہیں۔ نیز جیب النساء کے انتقال کے وقت ان کے شوہر اور والدہ بقید حیات تھے یا وفات پاچکے تھے، نیز یہ بھی وضاحت کریں کہ چاند بی بی کے انتقال کے وقت ان کے شوہر اور والدہ زندہ تھے یا نہیں؟ ان امور کی وضاحت کے بعد ان شاء اللہ جواب لکھا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند