Q. میں اور میرے بڑے بھائی اپنے والد کی پہلی بیوی سے ہیں۔ میرے والد نے طلاق دے دی، اور والد نے ہماری کفالت کی۔ والد صاحب نے اس کے بعد دوسری شادی کی، جس سے دو اور لڑکے ہیں۔ اڑتیس سال کے بعد میرے والد نے میری سوتیلی ماں کے ساتھ اسپیشل میرج ایکٹ 1954 کے تحت ہمیں اپنی جائیدادسے بے دخل کرنے کے مقصدسے ایک شادی کی۔ اب ان کا انتقال ہوگیا ہے۔ اور انھوں نے ایک وصیت کی ہے جس میں اس نے اپنی پوری جائیداد میری سوتیلی ماں، سوتیلے بھائی اور سوتیلی بہن کے نام کی ہے اورہمارے نام کچھ بھی نہیں کیا ہے۔ اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت ایک مسلمان شریعت کے وراثت کے قوانین کو نظر انداز کرسکتا ہے، اور انڈین سکسیزن ایکٹ 1925 کے تحت عمل کرسکتا ہے، اوروارثوں کے لیے شرعی تقسم کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی پسند کی کوئی بھی وصیت کرسکتا ہے۔ میری آپ سے عاجزانہ درخواست ہے کہ ہماری سوتیلی ماں، سوتیلے بھائی اور سوتیلی بہن کوشریعت کے مطابق ہمیں وراثت کا حق دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک فتوی جاری کریں۔ وہ لوگ بہت پکے اور باعمل مسلمان ہیں۔