عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 25643
جواب نمبر: 25643
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 2230=1504-10/1431
اگر حجِ فرض ادا کرچکا ہو تب تو واجب ہوگا ہی نہیں، اگر حج فرض ادا نہ کیا تھا اورعلاوہ اشہر حج کے عمرہ کیا تب بھی واجب نہ ہوگا، البتہ اشہر حج میں عمرہ کیا یا پہلے مثلاً رمضان المبارک میں عمرہ کیا اور یکم شوال شروع ہوگیا تو اس پر حج فرض ہوجائے گا، بشرطیکہ حج تک وہاں ٹھہرنے کی قدرت ہو (قانوناً بھی ممنوع نہ ہو) یا واپس آکر دوبارہ مکہ المکرمہ جانے کی استطاعت ہو اگر ان شرطوں میں سے کوئی شرط نہ پائی جائے تو حج واجب نہ ہوگا، اشہر حج سے مراد شوال، ذیقعدہ، اور دس دن ذی الحجہ ہیں، ان دنوں میں آدمی مکة المکرمہ پہنچ جائے یا پہلے سے وہاں تھا اوریہ ایام شروع ہوجائیں اور حج تک ٹھہر کر حج کرنے میں کچھ مانع نہ ہو تو حج واجب ہوجاتا ہے۔ ورنہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند