عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 28538
جواب نمبر: 2853801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 75=61-1/1432
جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
کوئی مدینہ شریف میں دوسری یا تیسری دفعہ نماز پڑھنے جائے تو اپنے جوتے باہر رکھ
دے اور واپس آئے تو وہاں جوتے نہ ہوں پھر وہ ننگے پیر ہی چلنا شروع کردے کہ باہر
سے جوتے لے لیں گی، لیکن جیسے ہی سنگ مرمر کا فرش ختم ہو تو اس کے پیر جلنے لگیں
تو کوئی اس کو مشورہ دے کہ آپ بھی کسی کی چپل اٹھا کے لے آئیں۔ وہ ایسا ہی کرے تو
کیا وہ گناہ گا ر ہوگا، جب کہ یہ چیز دو یا تین دفعہ ہو اور وہ باقی دونوں دفعہ
کسی اور کے جوتے جو اس نے لیے تھے مسجد کے باہر رکھ دے۔ اور وہاں جوتے کسی سے
مانگے بھی نہیں جاسکتے تھے کہ جس سے بھی مانگتے وہ یہی سمجھتا کہ یہ آدمی کبھی بھی
جوتے واپس کرنے کو نہیں آئے گا؟
بس سے عمرہ کرنے کے لیے جاتے وقت اکثر ڈرائیور
عرب ہوتے ہیں جو کہ شافعی مسلک پر عمل کرتے ہیں جو کہ جمع بین الصلاتین کرتے ہیں
اور اسی کے مطابق نماز ادا کرنے کے لیے بس روکتے ہیں۔ اور ان کو پانچوں وقت کی
نماز کو وقت پر ادا کرنے کے لیے بس رکوانے کے لیے وضاحت کرنا اور ان کو باور کرانا
بہت مشکل ہوتا ہے۔ وہ لوگ بہت زیادہ سخت طبیعت کے ہوتے ہیں۔ اس صورت حال میں ہم
احناف کو خاص وقت پر نما زادا کرنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ کیا اس طویل سفر میں ان
کی اتباع کرنے کے علاوہ کوئی او رراستہ نہیں ہے؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔
اگر کوئی شخص بوڑھا ہے اور جسمانی طور پر سفر کرنے کے قابل نہیں ہے، تو کیا کوئی اور شخص جس نے پہلے حج ادا نہیں کیا ہے اس بیمار شخص کی طرف سے حج بدل کرسکتا ہے؟
1422 مناظرکیا آب زمزم دیگر مذاہب والوں کو پلا سکتے ہیں؟
884 مناظرتین سال پہلے میں اپنے والد کو دیکھنے گیا جو کہ بہت بیمار تھے، میں نے اپنا ذہن بنایاتھا کہ میں واپسی پر عمرہ کروں گا، لیکن مجھے اپنے والد کے ساتھ زیادہ دنوں تک ٹھہرنا پڑا اور مجھے واپسی میں تاخیر ہوگئی اور میں عمرہ نہیں کرسکا۔ برائے کرم میری مدد کریں ، میں نے گناہ کا ارتکاب کیا ہے اور اس غلطی سے کیسے نجات حاصل کرسکتا ہوں اور اللہ کی معافی حاصل کرسکتا ہوں؟
946 مناظر