عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 57201
جواب نمبر: 57201
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 250-240/N=3/1436-U اگر آپ کی ملکیت میں اتنا مال آچکا ہے یا فی الوقت بھی ہے یا ضرورت سے زیادہ اتنی زمین یا کوئی دوسرا مال کہ آپ سفر حج کے جملہ مصارف اور واپسی تک اہل خانہ کے جملہ مصارف کا نظم کرسکیں تو آپ پر حج فرض ہوگیا ہے، آپ پہلی فرصت میں جلد از جلد حج بیت اللہ کرلیں: وتثبت الاستطاعة بدار لا یسکنہا وعبد لا یستخدمہ فعلیہ أن ببیعہ ویحج الخ (البحر الرائق ۲: ۵۴۹ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)، بخلاف الفاضل عنہ من مسکن أو عبد أو متاع الخ (شامي: ۳/۴۶۱ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند