• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 149052

    عنوان: لکی ڈرا میں منتخب لوگ خود یا اپنی طرف سے کسی اور کو حج کے لیے بھیج سکتے ہیں؟

    سوال: میرا سوال حج و عمرہ سے متعلق ہے، میں ایک سرکاری ادارے میں کام کررہاہوں، اس دارے نے حج اور عمرہ کے لیے ایک اسکیم شروع کی ہے جس میں ادارے کی طرف سے کوئی مدد نہیں ہوگی، بس ملازمینمدد کریں اور ہر سال ایک لکی ڈرا کے ذریعہ نام منتخب ہوں گے حج اور عمرہ کے لیے، لیکن اس ڈرا میں صرف پیسے دینے والے ممبران کے نام ڈالے جائیں گے، اگر کوئی ممبر اپنا نام نہیں ڈالنا چاہتا تو اس کا نام نکال لیا جائے گا۔ اس کے کچھ شرائط بھی ہیں؛ (۱) ماہانہ چندہ واپس نہیں ہوگا، (۲) لکی ڈرا میں منتخب لوگ خود یا اپنی طرف سے کسی اور کو حج کے لیے بھیج سکتے ہیں ، (۳) ایک ملازم صرف ایک دفعہ اس اسکیم کی طرف سے جاسکتاہے، اگلے تمام ڈرا میں اس کا نام اسکیم سے نکال لیا جائے گا، تاہم، ماہانہ چندہ جاری رہے گا، (۴) وہ ملازم جو منتخب نہ ہوسکے، وہ کسی بھی وقت اس اسکیم سے نکل سکتے ہیں، تاہم، ان کو پچھلے مہینے کے پیسے واپس نہیں ملیں گے ، (۵) وہ ملازمین جو اس اسکیم سے حج یا عمرہ کرلیے ہوں، وہ جب تک اس تنظیم میں ہوں گے تو ان کا ماہانہ چندہ جاری رہے گا۔

    جواب نمبر: 149052

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 552-534/B=6/1438

    لکی ڈرا کا جو طریقہ کار آپ نے تحریر فرمایا ہے یہ صحیح نہیں ہے، مثلاً ماہانہ چندہ کا واپس نہ ہونا۔ اسکیم سے نکلتے وقت پچھلے مہینہ کے پیسوں کا نہ ملنا وغیرہ وغیرہ۔ یہ سب ناجائز اور ظلم ہے، مسلمانوں کو ایسی اسکیم میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔

    -----------------------------

    اس اسکیم میں سود اور جوے کا پہلو ہے، اس میں شرکت درست نہیں۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند