متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 168293
جواب نمبر: 168293
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 426-71T/D=06/1440
(۱) انفرادی طور پر ذکر جہری کرنا بشرطیکہ مفرط نہ ہو اور عمل میں مشغول شخص کے لئے حارج و شاغل نہ ہو جائز ہے۔
(۲) لاوٴڈاسپیکر سے ذکر جہر مفرط ہے اور اسی طرح اجتماعی ذکر کرنا بدعت ہے جیسا کہ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری مدظلہ نے ارشاد فرمایا۔
(۳) راقم الحروف زین الاسلام قاسمی الٰہ آبادی مجاز صحبت مولانا شاہ محمداحمد صاحب پڑتاب گڑھی نقشبندی قدس سرہ اور مجاز بیعت مولانا شاہ محمد قمرالزماں صاحب دامت برکاتہم نے اپنے شیخ طریقت حضرت مولانا شاہ محمد قمرالزماں صاحب سے معلوم کیا کہ اس طریقہ پر ذکر کرنا کہ بیان ختم ہونے کے بعد اندھیرا کر دیا جائے پھر لاوٴڈ اسپیکر پر ذکر کرایا جائے پہلے شیخ کلمات کہے اس کے بعد مریدین انہیں کلمات کو کہیں “ یہ کیسا ہے؟ تو حضرت شیخ طریقت مولانا شاہ محمد قمرالزماں صاحب نے فرمایا کہ نہ میں اس طرح کرتا ہوں نہ اس کی تعلیم کرتا ہوں نہ مولانا شاہ ولی اللہ صاحب غریق بحر رحمت قدس سرہ اس کی تعلیم فرماتے نہ حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ اس کی تعلیم فرماتے تھے حضرت مولانا قمرالزماں صاحب نے مزید فرمایا کہ میں نے بعض اس طریقے کے اختیار کرنے والوں پر نکیر بھی کی اور انہیں منع کیا۔ مولانا شاہ محمد احمد صاحب نقشبندی پرتاب گڑھی قدس سرہ کے یہاں بھی اس طرح کی تعلیم نہیں تھی ذکر سری یا ذکر جہری خفی کی حد تک تعلیم و عمل تھا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند