عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 605593
دُم کٹے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں؟
دم کٹے جانور کی قربانی کا کیا حکم ہے ؟ کیا اس میں دنبہ، بکرا اورگائے بھینس کے اعتبار سے کوئی فرق اورتفصیل ہے ؟ یا سب کا ایک ہی حکم ہے ؟ اگر اختلاف ہے تو دارالعلوم کا کیا موقف ہے ؟ نیز کتنی دم کٹی ہو تو قربانی درست نہیں؟ واضح فرمائیں۔ بڑی نوازش ہوگی۔
جواب نمبر: 60559314-Jul-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 976-790/M=12/1442
جس جانور کی دُم کا ایک تہائی یا اس سے زائد حصہ کٹا ہوا ہو اس کی قربانی درست نہیں۔ دُم والا جانور خواہ گائے بیل ہو یا بھینس وغیرہ سب کا حکم یکساں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
غیر مسلم ممالک سے درآمد گوشت کا کیا حکم ہے؟
3631 مناظرقربانی کے جتنے مسائل ہیں سب کے سب بتادیں؟
5099 مناظرناجائز رقم سے جانور خرید کر قربانی کرنا
2351 مناظرمیری آمدنی پچیس ہزار روپیہ ہے۔ میں یہ آمدنی اپنے والدین کو دے دیتاہوں اور جب ضرورت ہوتی ہے تو ان سے لے لیتا ہوں۔ اس حالت میں کیا میرے اوپر شرعی احکام جیسے زکوة اور قربانی وغیرہ نافذہوں گے؟
3374 مناظر