عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 605593
دُم کٹے جانور کی قربانی درست ہے یا نہیں؟
دم کٹے جانور کی قربانی کا کیا حکم ہے ؟ کیا اس میں دنبہ، بکرا اورگائے بھینس کے اعتبار سے کوئی فرق اورتفصیل ہے ؟ یا سب کا ایک ہی حکم ہے ؟ اگر اختلاف ہے تو دارالعلوم کا کیا موقف ہے ؟ نیز کتنی دم کٹی ہو تو قربانی درست نہیں؟ واضح فرمائیں۔ بڑی نوازش ہوگی۔
جواب نمبر: 605593
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 976-790/M=12/1442
جس جانور کی دُم کا ایک تہائی یا اس سے زائد حصہ کٹا ہوا ہو اس کی قربانی درست نہیں۔ دُم والا جانور خواہ گائے بیل ہو یا بھینس وغیرہ سب کا حکم یکساں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند