• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 24419

    عنوان: امام منبر پر بیٹھ کر لوگوں کو ورغلانے کے لئے مسجد کے کرایہ دراوں کے بارے میں غلط بات کہتا ہو تو اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
     (۲) کسی امام کے لیے تیس سال سے عربی مدرسہ میں پڑھے بغیر نماز پڑھا نے کی تنخواہ لینا جائز ہے یانہیں؟
     (۳) منبر پر بیٹھ کر فتنہ پھیلانے کی غرض سے لوگوں کو جھوٹ بو ل کر ورغلانے اور مدرسہ میں نہ پڑھانے والے امام کے پیچھے عید کی نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: امام منبر پر بیٹھ کر لوگوں کو ورغلانے کے لئے مسجد کے کرایہ دراوں کے بارے میں غلط بات کہتا ہو تو اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟
     (۲) کسی امام کے لیے تیس سال سے عربی مدرسہ میں پڑھے بغیر نماز پڑھا نے کی تنخواہ لینا جائز ہے یانہیں؟
     (۳) منبر پر بیٹھ کر فتنہ پھیلانے کی غرض سے لوگوں کو جھوٹ بو ل کر ورغلانے اور مدرسہ میں نہ پڑھانے والے امام کے پیچھے عید کی نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 24419

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1501=1173-8/1431

    فقہائے کرام نے امامت کے مقاصد میں دو مقصد بتائے ہیں ایک یہ کہ اس امام کے ذریعہ مقتدیوں، محلہ والوں میں آپس میں محبت پیدا ہو، دوسرا مقصد یہ ہے کہ وہ امام اپنے مقتدیوں کو قرآن وحدیث کی باتیں شریعت کے احکام اور مسائل کو بتاتا رہے یعنی لوگ اس امام سے علم دین اور مسئلے مسائل سیکھتے رہیں۔ اگر کسی امام سے یہ دونوں مقصد حاصل نہ ہوتے ہوں تو اس امام کو خودہی استعفا دیدینا چاہیے اور اگر استعفا نہیں دیتاہے تو اسے سمجھائیں اور فتنہ انگیزی سے منع کریں، اگر مان جائے اور باز آجائے تو بہتر ورنہ اسے خوش اسلوبی کے ساتھ ہٹادینا چاہیے اوراس کی جگہ پر امامت کے لیے نیک وصالح کو رکھنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند