• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 605011

    عنوان:

    جس مكان كی مرحومہ نے كوئی وصیت نہیں كی تھی اس كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    میری والدہ کے نام ایک مکان تھا، دس سال پہلے ان کا انتقاہ ہوگیاہے اور انہوں نے کوئی وصیت کی تھی، ان کی اولاد ہم صرف ایک بہن اور بھائی ہیں، میری بہن کی شادی ہوگئی ہے، مگر کینسر کی وجہ سے ایک مہینہ پہلے اس کا انتقال ہوگیا، میرا سوال یہ ہے کہ وراثت میں اس کا حق میرا ہوگا یا اس کے شوہر کا ہوگا؟ میری بہن نے بھی اپنے حصہ کے بارے میں کوئی وصیت نہیں کی ہے۔ براہ کرم، جواب دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 605011

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:862-597/sd=11/1442

     آپ کی والدہ کے متروکہ مکان میں آپ کی مرحومہ بہن کا جو شرعی حصہ بنے گا، وہ بہن کے شرعی ورثاء( جس میں اس کا شوہر بھی داخل ہے ) کے درمیان حسب حصص شرعیہ تقسیم ہوگا، حصوں کی تعیین اسی وقت ممکن ہے جب کہ بہن کے ورثاء کی تفصیل لکھی جائے ، یعنی بہن کے انتقال کے وقت اس کے شوہر، اولاد، والد وغیرہ میں سے کون کون باحیات تھا ؟ ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند