معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 169728
جواب نمبر: 16972801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 857-755/L=08/1440
اگر چچا کی وفات کے وقت بیوی، والدین ، دادا، دادی، نانی، بھائی میں سے کوئی حیات نہیں تھا تو چچا کا ترکہ بعد ادائے حقوق مقدمہ علی المیراث تمام بھتیجوں کو برابر برابر مل جائے گا، بھتیجیاں محروم ہوں گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کرائے کی دکان میں وراثت كے سلسلے میں كیا حكم ہے؟
1264 مناظرمیرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہم کاروباری گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہم چار بھائی ہیں اور ہم نے والد صاحب کے کاروبار میں شرکت کی تھی۔میرے والد صاحب کے انتقال کے بعد پسماندگان میں ایک بیوی، ایک لڑکی، اور چار لڑکے ہیں۔ وہ شراکت کا کاروبار کرتے تھے، لیکن کسی بھی بھائی کے حصہ کے لیے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔ لیکن ایک یا دو مرتبہ اس بات پر بحث کی گئی کہ سب کا برابر کا حصہ ہے۔ ان تمام سالوں میں، زکوة نکالی جاتی تھی لیکن تمام منافع بھی اصل سرمایہ میں شامل کئے جاتے تھے۔ شروع میں تمام فیملی ایک ہی گھر میں رہتی تھی، ہر بھائی کو کچھ جیب خرچ ملتا تھااورہر لڑکے کی بیوی کو مختلف اخراجات کے لیے خرچ ملتے تھے۔ بعد میں ہر ایک بھائی کے لیے مکان تعمیر کیا گیا اور اسی طرح سے ان کے اخراجات متعین کردئے گئے والد صاحب کے مشورہ سے۔ ایک بہن اور تمام بھائیوں کی شادی اسی رقم سے ہوئی۔ اور بڑے بھائی کے دو لڑکوں کی بھی شادی اسی کھاتے سے کی گئی ۔ اب اپنا جواب عنایت فرماویں اسلامی شریعت پر عمل کرنے کے لیے اور دعاکریں۔ اب ہر ایک کا، یعنی بیوی، لڑکی اور چاروں لڑکوں کا کیا حصہ ہوگا؟
1895 مناظرجائیداد کی تقسیم کا صحیح وقت کیا ہے؟ باپ کے انتقال کے بعد یا ماں اور باپ دونوں کی وفات کے بعد؟
5226 مناظروالدہ،چار بھائی اور دو بہنوں کے درمیان وراثت کی تقسیم
1679 مناظر