• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 604948

    عنوان:

    ایك بھائی‏، ایك بہن اور پانچ بیٹیوں كے درمیان تقسیم وراثت

    سوال:

    بات یہ ہے کہ ایک عورت کاانتقال ابھی رمضان میں ہوا ہے اور ان کے شوہر کا انتقال پہلے ہی ہوگیا تھا، اس عورت کے ایک بھائی اور ایک بہن اور پانچ بیٹیاں ہیں، آپ بتائیں کہ اب ان میں حصہ کیسے تقسیم ہوگا؟ براہ کرم، جلد جواب دیں۔

    جواب نمبر: 604948

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1291-897/H=11/1442

     بعد اداءِ حقوقِ متقدمہ علی المیراث وصحت تفصیل ورثہٴ شرعی مرحومہ عورت کا کُل مالِ متروکہ پینتالیس (45) حصوں پر تقسیم کرکے چھ چھ (6-6) حصے مرحومہ کی پانچوں بیٹیوں کو اور دس (10) حصے مرحومہ کے بھائی کو اور پانچ (5) حصے مرحومہ کی بہن کو ملیں گے۔ اگر مرحومہ عورت نے اپنے والدین دادا، دادی، نانی میں سے بھی کسی کو اپنی وفات کے وقت چھوڑا ہو تو ایسی صورت میں سوال دوبارہ کریں اور مذکورہ بالا تقسیم کو کالعدم سمجھیں۔

    التخریج

    کل حصے   =             45

    -------------------------

    بیٹی           =             6

    بیٹی           =             6

    بیٹی           =             6

    بیٹی           =             6

    بیٹی           =             6

    بھائی         =             10

    بہن          =             5

    --------------------------------


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند