عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 179691
جواب نمبر: 17969101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماجد
نے دو سال پہلے کمانا شروع کیا اور گزشتہ عیدالاضحی تک صاحب نصاب بن گیا، لیکن اس
کو معلوم نہیں ہوا، اس لیے اس نے قربانی نہیں کی۔ اس نے اس بات کو قبول کیا کہ اس
کو بعد میں زکوة ادا کرنی ہوگی اور قربانی بھی کرنی ہوگی۔چنانچہ اس نے گزشتہ سال کی
بھی زکوة اداکری۔ قربانی جو چھوٹ گئی ہے اس کاوہ کیا کرے گا؟
قربانی اور عقیقہ میں سے لازمی کیا ہے؟
114 مناظرمیرے
والد صاحب صاحب نصاب ہیں ان کے پاس کافی آمدنی ہے لیکن وہ قربانی نہیں کرتے ہیں۔ میں
نے قربانی کے لیے ایک اونٹ خریداہے۔اگر میں اس کی قربانی اپنے والد کے نام سے کرتا
ہوں تو میرے پاس اپنی قربانی کے لیے زیادہ پیسہ نہیں ہے۔برائے کرم مجھ کو بتائیں
کہ میں یہ قربانی اپنے نام سے کروں یا اپنے والد صاحب کے نام سے؟
میرے
اوپر قرضہ ہے جو ہر مہینے اتارنا پڑتا ہے اور ایک پلاٹ بھی ملکیت میں ہے، جس کی
قسط جارہی ہے، کیا میرے ذمہ قربانی کرنا واجب ہے۔
عقیقہ
کے لیے کیا ساتویں دن کی قید ہے یا کسی اور دن بھی کیا جاسکتا ہے مجبوری کی صورت
میں؟ (۲)کیا بکرا ذبح کرنا او رسر منڈانا دونوں کام
ایک ہی دن کرنا ضروری ہیں یا پھر کوئی گنجائش ہے؟