• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 61519

    عنوان: ایک شخص نے قربانی کی نیت سے ایک سے زائد بکرے خریدے ؛ مثلاً دو، تین، چار یا زیادہ، تو کیا اب ان زائد بکروں میں سے کسی کو فروخت کر سکتا ہے ؟ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ وہ زائد بکرے قربانی کی نیت کرنے کی وجہ سے نذر کے لیے متعین ہو گئے ہوں؟جیسا کہ غریب کے مسئلہ میں ہوتا ہے ؟ کیوں کہ ان کی قربانی واجب ہی نہیں تھی، قربانی تو صرف ایک ہی واجب ہوتی ہے ؟

    سوال: ایک شخص نے قربانی کی نیت سے ایک سے زائد بکرے خریدے ؛ مثلاً دو، تین، چار یا زیادہ، تو کیا اب ان زائد بکروں میں سے کسی کو فروخت کر سکتا ہے ؟ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ وہ زائد بکرے قربانی کی نیت کرنے کی وجہ سے نذر کے لیے متعین ہو گئے ہوں؟جیسا کہ غریب کے مسئلہ میں ہوتا ہے ؟ کیوں کہ ان کی قربانی واجب ہی نہیں تھی، قربانی تو صرف ایک ہی واجب ہوتی ہے ؟

    جواب نمبر: 61519

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1129-1129/M=11/1436-U اگر وہ شخص غنی ہے تو محض بنیت قربانی خریدنے سے اس پر سب خریدے ہوئے بکروں کی قربانی لازم نہیں ہوئی؛ لہٰذا وہ ان میں سے جو چاہے فروخت کرسکتا ہے، اس کے ذمہ میں ایک ہی قربانی واجب ہے، وأما الذي یجب علی الفقیر دون الغني فالمشتري للأحضیة، إذا کان المشتري فقیرًا بأن اشتری فقیرٌ شاة ینوي أن یُضحيَ بہا وإن کان غنیًّا لا تجب علیہ بشراء شيء․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند