• Miscellaneous >> Halal & Haram

    Question ID: 57789Country: Pakistan

    Title: کیا گوگل کے اشتہارا ت کے ذریعہ پیسے کمانا جائز ہے؟یا حرام ہے یا مشتبہ ہے؟

    Question: کیا گوگل کے اشتہارا ت کے ذریعہ پیسے کمانا جائز ہے؟یا حرام ہے یا مشتبہ ہے؟اس بارے میں میں نے آپ کا فتوی پڑھا تو اس میں لکھا تھا کہ اشتہارات جائز قسم کے ہونے چاہئے۔ مسئلہ یہ ہے کہ پوری دنیا میں لاکھوں لوگ ویب سائٹ دیکھتے ہیں، اوران کی دلچسپی کے مطابق ان کو اشتہارات دکھائے جاتے ہیں، اور تقریبا یہ تصدیق کرنا ناممکن ہوتاہے کہ ان کو دکھائے گئے اشتہارات حلال قسم کے ہوتے ہیں یا حرام ؟ تو کیا اس کی آمدنی مشتبہ ہوگی؟نیز اگر یہ آمدنی حرام یا مشتبہ ہو تو کیا میں گوگل کے ساتھ لوگوں سے معاہدہ کرکے ویب سائٹ بنا کر اس کو بیچ سکتاہوں؟اور گوگل سے جو آمدنی ملے اسے نہ لوں؟کیوں کہ لوگ اس طرح کا بزنس کرتے ہیں اور اس طرح کی ویب سائٹ خرید تے ہیں یہ معلوم کرنے کے لیے کونسی ویب سائٹ کتنے پیسے کماتی ہے۔ اور اس کے لیے ایک مشہور طریقہ گوگل اشتہارات کی کمائی ہے۔

    Answer ID: 57789

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa ID: 391-77/D=5/1436-U بنیادی طور پر اگر وہ اشتہارات ناجائز امور کی تشہیر سے متعلق ہوں فلم انڈسٹری، شراب، انشورنس، خنزیر کے پروڈکٹ وغیرہ یا وہ حرام ناجائز چیزوں پر مشتمل ہوں تو یہ ناجائز قسم کے اشتہار ہیں، جن پر کلک کرکے پیسے کمانا شرعا جائز نہیں ہے، اس لیے کہ یہ تعاون علی الاثم میں داخل ہے، جس سے قرآن نے منع کیا ہے: قال تعالی: وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَی الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ (المائدة: ۲) اوراگر مباح تجارات یا جائز امور سے متعلق اشتہارات ہوں اور ان میں کوئی ناجائز چیز شامل نہ ہو تو چوں کہ ملنے والی رقم اپنا وقت صرف کرکے کلک کرنے کا معاوضہ بن سکتی ہے، اس لیے یہ شرعا حلال ہے، مذکور ہ اصول کی روشنی میں جائز وناجائز قسم کے اشتہارات کی تعیین بہت حد تک آسان ہے۔ باقی گوگل کے ساتھ لوگوں سے معاہدہ کرکے ویب سائٹ بناکر فروخت کرنے سے متعلق جو سوال ہے وہ پوری طرح واضح نہیں ہے، گوگل کے ساتھ لوگوں سے معاہدہ کی کیا شکل ہوتی ہے، ویب سائٹ فروخت کرنے کی صورت میں کیا گوگل بھی آپ کو کچھ نفع دیتا ہے، بہرحال جو صورت بھی ہو مزید وضاحت کے ساتھ لکھ کر دوبارہ معلوم کریں۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India