Miscellaneous >> Halal & Haram
Question ID: 57789Country: Pakistan
Answer ID: 57789
Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !
Fatwa ID: 391-77/D=5/1436-U بنیادی طور پر اگر وہ اشتہارات ناجائز امور کی تشہیر سے متعلق ہوں فلم انڈسٹری، شراب، انشورنس، خنزیر کے پروڈکٹ وغیرہ یا وہ حرام ناجائز چیزوں پر مشتمل ہوں تو یہ ناجائز قسم کے اشتہار ہیں، جن پر کلک کرکے پیسے کمانا شرعا جائز نہیں ہے، اس لیے کہ یہ تعاون علی الاثم میں داخل ہے، جس سے قرآن نے منع کیا ہے: قال تعالی: وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَی الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ (المائدة: ۲) اوراگر مباح تجارات یا جائز امور سے متعلق اشتہارات ہوں اور ان میں کوئی ناجائز چیز شامل نہ ہو تو چوں کہ ملنے والی رقم اپنا وقت صرف کرکے کلک کرنے کا معاوضہ بن سکتی ہے، اس لیے یہ شرعا حلال ہے، مذکور ہ اصول کی روشنی میں جائز وناجائز قسم کے اشتہارات کی تعیین بہت حد تک آسان ہے۔ باقی گوگل کے ساتھ لوگوں سے معاہدہ کرکے ویب سائٹ بناکر فروخت کرنے سے متعلق جو سوال ہے وہ پوری طرح واضح نہیں ہے، گوگل کے ساتھ لوگوں سے معاہدہ کی کیا شکل ہوتی ہے، ویب سائٹ فروخت کرنے کی صورت میں کیا گوگل بھی آپ کو کچھ نفع دیتا ہے، بہرحال جو صورت بھی ہو مزید وضاحت کے ساتھ لکھ کر دوبارہ معلوم کریں۔
Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best
Darul Ifta,
Darul Uloom Deoband, India