• Miscellaneous >> Halal & Haram

    Question ID: 57398Country: India

    Title: قانون كی خلاف ورزی كرنے والے طلبہ سے ڈونیشن وصول كرنا

    Question: میں ڈونیش لے کر انگلش اسکول میں داخلہ کرواتا ہوں، کیوں کہ ان بچوں کا نام لسٹ میں نہیں آتا جو لوگ مجھے جانتے ہیں وہ مجھ سے درخواست کرتے ہیں داخلہ کروا دیجئے کیوں کہ اسکول والے براہ راست ڈونیشن نہیں لیتے ہیں ۔خاص کر مسلم بچوں کو داخلہ نہیں ملتا ہے میرے پاس مسلم بھی آتے ہیں اور غیر مسلم بھی اور میں داخلہ کروا دیتا ہوں۔ مگر اس لائن میں کچھ لوگ فراڈ بھی ہیں جو پیسہ کھا جاتے ہیں مگر میں ایسا نہیں کرتا ہوں میں اپنا کام ایمانداری کے ساتھ کرتاہوں۔ اس ڈونیشن میں میرا بھی حصہ رہتاہے مگر کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ میرا وہ پیسہ حرام ہے میں بہت الجھن میں ہوں، براہ کرم میری مددکریں۔

    Answer ID: 57398

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa ID: 230-187/Sn=4/1436-90 قانون کی خلاف ورزی کرکے اسکول والے طلبہ سے جو ڈونیشن کے نام سے رقم وصول کرتے ہیں، وہ رشوت ہے، جس طرح رشوت کا لینا اور دینا حرام ہے اسی طرح اس کے لیے واسطہ بننا بھی جائز نہیں ہے، حدیث میں واسطہ بننے والے پر بھی لعنت آئی ہے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں اس ناجائز امر کا واسطہ بن کر آپ کا کام کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، آپ کوئی بے غبار حلال روزگار تلاش کریں۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India