• متفرقات >> تاریخ و سوانح

    سوال نمبر: 1683

    عنوان:

    امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی صحیح بخاری میں کم از کم ۲۰۰۰ / احادیث شیعہ راویوں سے نقل کیاہے، ایسا کیوں؟ (۲) امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ کے اساتذہ میں سے دو استاذ شیعہ تھے ، پھر مسلمان ان کو مستند کیوں مانیں؟ (۳) امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے یہ کیوں قبول کیا کہ قرآن پاک انسان کی لکھی ہوئی کتاب ہے ، کیوں نہ انھوں نے اپنی جان قربان کردی؟ (۴) کیا ثبوت ہے کہ امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ ایک اچھے انسان ہیں؟ (۵) عمیر بن سعد ان فوجیوں کے کمانڈر تھے جنہوں نے کربلا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان کو قتل کیا، اور امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے ان سے ۸۰۰/ احادیث نقل کی ہے، اب بھی مدارس میں بخاری کیوں پڑھائی جاتی ہے؟

    سوال:

    (۱) امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی صحیح بخاری میں کم از کم ۲۰۰۰ / احادیث شیعہ راویوں سے نقل کیاہے، ایسا کیوں؟

    (۲) امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ کے اساتذہ میں سے دو استاذ شیعہ تھے ، پھر مسلمان ان کو مستند کیوں مانیں ؟

    (۳) امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے یہ کیوں قبول کیا کہ قرآن پاک انسان کی لکھی ہوئی کتاب ہے ، کیوں نہ انھوں نے اپنی جان قربان کردی؟

    (۴) کیا ثبوت ہے کہ امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ ایک اچھے انسان ہیں؟

    (۵) عمیر بن سعد ان فوجیوں کے کمانڈر تھے جنہوں نے کربلا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان کو قتل کیا، اور امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے ان سے ۸۰۰/ احادیث نقل کی ہے، اب بھی مدارس میں بخاری کیوں پڑھائی جاتی ہے؟

    جواب نمبر: 1683

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1627/ ھ= 1279/ ھ

     

    (۱) ان دو ہزار احادیث کی نشاندہی کیجیے کہ جو شیعہ راویوں سے امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے نقل کی ہیں۔

    (۲) کون کون تھے؟ ان کو مع حوالہ لکھئے۔

    (۳) جہاں سے آپ نے نقل کیا ہے اس کا پورا حوالہ اور ضروری عبارت اصل کتاب سے نقل کیجیے۔

    (۴) امام بخاری رحمة اللہ تعالیٰ علیہ کے کارہائے نمایاں نیز ان کے عند اللہ مقبول ہونے پر امت کے ہرقرن میں کروڑوں اہل علم اوراچھے انسانوں کی شہادت برہان ِ واضح ہے۔

    (۵) ان آٹھ سو احادیث کی مع حوالہ نشاندہی کیجیے۔

    (۶) چند چمگادڑیں اگر درختوں میں الٹی لٹکی ہوئی ہوں اور ٹھیک دوپہر کے وقت شور مچائیں کہ دنیا کو کیا ہوگیا کہ اس وقت سورج نکلنے کو تسلیم کیے ہوئے ہے۔ حالاں کہ ہمیں تو اندھیرا ہی اندھیرا محسوس ہوتا ہے آپ ہی سوچئے کہ اس شور سے متأثر ہوکر کیا دنیا میں کوئی عقلمند سورج کا انکار کرے گا اور سورج کے منافع سے منہ موڑے گا؟ بخاری شریف کی جلالت شان ہے کہ امت کا سوادِ اعظم اس سے فائدہ اٹھاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ سے اہل علم اس کو پڑھتے پڑھاتے رہے ہیں، بلکہ راسخین فی العلم اس کے شروح لکھتے رہے اس لیے اب بھی الحمد للہ مدارس میں بخاری شریف پڑھائی جاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند