معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 609195
ناواجبی ٹیکس میں سود کی رقم دینا
عنوان : وہ سود جو ہماری سرکاری تنخواہ میں ایک فنڈ کے ذریعہ آتا ہے یا ہمارے بینک میں آتا ہے ، اس رقم سے کوئی سود کی رقم جو ہم پر لازم ہو ادا کر سکتے ہیں کیا؟
جواب نمبر: 60919518-Jan-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 666-506/M=06/1443
سرکاری بینک سے حاصل شدہ سودی رقم کو سرکار کے غیر واجبی ٹیکسوں یا سرکار کی طرف سے لازم کردہ سود کی ادائیگی میں دینے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اکاؤنٹ پیچنا جائز ہے یا نہیں؟
4397 مناظرمیں ہنڈی (حوالہ ) کے جواز کے بارے میں جاننا چاہتاہوں۔ ہندی کی وضاحت یہ ہے کہ اگر کوئی کسی ملک مثلا سعودی عرب سے انڈیا روپئے بھیجنا چاہے تو وہ سعودی عرب کے ایجنٹ کو دیدیتاہے، اب وہ ایجنٹ اپنے ہندستانی ایجنٹ کو بھیج دیتاہے، اور اب یہ ہندستانی ایجنٹ مطلوب شخص کو وہ رقم دیدیتاہے ۔ تو کیا اسلامی نقطہ نظر سے یہ تجارت جائزہے یا نہیں؟ کیوں کہ ہندستانی اور سعودی عرب کے پینل کوڈ کے مطابق یہ بزنس غیر قانونی ہے ۔ حکومت کہتی ہے کہ یہ بزنس غیر قانونی ہے چونکہ اس سے جو منافع ہوگاوہ بزنس کرنے والوں کو ملے گاجبکہ اگر کوئی بینک کے ذریعہ روپئے بھیجتا ہے تو بینک کو کمیشن ملے گا، بینک یا توحکومت کے ہوتے ہیں یا حکومت سے ملحق ہوتے ہیں ۔ آصل بات یہ ہے کہ ویسٹرن یونین (Western Union) کے ذریعہ روپئے بھیجتے ہیں تو کسی ملک کو کوئی اعتراض نہیں ہوتاہے اس لیے کہ ویسٹرن یونین کے پاس لائسینس ہے اور یہ ایک امریکی کمپنی ہے۔ ویسٹرن یونین اور ہندی /حوالہ دونوں کا ایک ہی طریقہ ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ ہند ی غیر لائسنیس شدہ ہے اور لوگوں کے لیے سستابھی۔ اور ویسٹرن یونین اور دوسرے بینک لائسنیس شدہ ہیں اور مہنگا بھی۔ براہ کرم، اس پر تفصیلی روشنی ڈالیں۔
4250 مناظرکمپنی کے ملازم کا، اپنی دکان کا سامان کمپنی کے ہاتھ بیچنا
3513 مناظر25 فیصد اور 75 فیصد نفع کے تناسب سے شرکت کیسی ہے؟
5036 مناظرعرض
یہ ہے کہ ایک تاجر چاہتا ہے کہ وہ اپنے گاہکوں کی تعداد اور پنے سامان کی بکری میں
اضافہ کرے، اس کے لیے اس نے یہ ترتیب سوچی کہ جو شخص اس کی دکان سے ایک متعین رقم
سے زیادہ خرچ کرے گا اس کو ایک Entry
from ملے گا اور شرکت کرنے والوں میں سے کسی ایک کو انعام دیا جائے گا۔
اس میں مندرجہ ذیل چیزوں کی رعایت کی جائے گی:
(۱) چیزوں کی قیمت اپنی اصلی
قیمت پر رہے گی۔ اس میں اضافہ نہ ہوگا۔
(۲) شرکت کرنے والوں میں سے
کسی سے مبیع کی قیمت کے علاوہ کوئی زائد رقم نہیں لی جائے گی۔
(۳) یہ Competition اس وقت جاری ہوگا جب یہاں ایک Carnivalچل رہا ہوگا۔ اس وقت کا انتخاب اس
وجہ سے ہے کہ لوگ عموماً اس وقت زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ صاحب دکان کی نیت کا س موقع
سے کوئی تعلق نہیں، صرف گاہکوں کی بڑھوتری کی خاطر یہ چلانا چاہتے ہیں۔
۱- مندرجہ
بالا شرائط کے ساتھ کیا اس کو جار ی کرنے میں کوئی گنجائش ہے؟
۲- اگڑ
شرط اول مفقود ہو، یعنی چیزوں کی قیمتوں کو زیادہ کردی جائیں تو کیا یہ کمپٹیشن
جائز ہوگا؟
میں ایک ریل اسٹیٹ بروکج کاروبار کرتا ہوں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اسلامی نقطہ نظر سے کیا ایسی جائیداد کا فروخت کرنا جائز ہے جو کہ ابھی جسمانی طور پر موجود ہی نہیں ہے؟ دوسرے لفظوں میں اگر میں کوئی جائیداد کسی ڈیولپر (واضع کرنے والا) سے خریدوں تو وہ لوگ ایک پیپر جاری کرتے ہیں جس میں یہ مذکور ہوتا ہے کہ میں اس جائیداد کا جائز مالک ہونے جارہا ہوں ۔ تاہم اس پروجیکٹ کو مکمل ہونے میں دو سال لگ جاتا ہے،اس وجہ سے میرا سوال یہ ہے کہ پروجیکٹ کے مکمل ہونے سے پہلے کیا میں اس کامعاملہ کرسکتا ہوں اور اس کو کسی کوبیچ سکتا ہوں؟یہ جائیداد یا تواپارٹمنٹ کی شکل میں ہوسکتی ہے یا ولا (امیروں کا دیہاتی بنگلہ)یا پوری بلڈنگ۔
2647 مناظرسوال ۱۵۳۹/ کے حوالے سے، ہم مختلف اشیاء خوردنی (چاول، گیہوں وغیرہ ) کی تجارت کرتے ہیں۔ ہم ایک شہر (لڑکانہ) سے خرید تے ہیں اور دسرے شہر ( کراچی ) میں فروخت کرتے ہیں ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ بائع بذریعہ ڈاک سیمپل (نمونہ ) بھیجتاہے ، ہم یہ سیمپل کراچی کے مختلف مشتریوں میں تقسیم کرتے ہیں مثلا ہم مشتری سے معاہد ہ کرتے ہیں کہ ہم سامان (سیمپل کے مطابق) تم کو ۱۵/ روپئے کے حسا ب سے دیتے ہیں اور یہ تین سو عدد بوریئے ہیں، یہ سامان آپ کے گودام / دوکان یا مل میں کم از کم ۵/ دن میں یا متعین تاریخ /دن میں پہنچ جائے گا ۔ پھر ہم بائع سے معاہدہ کرتے ہیں کہ آپ ہمیں یہ سامان اتنی رقم کے حساب سے بھیج دیں ۔ ان کے ہاں کرنے پر ہم ان کو مشتری کے گودام، دوکان یا مل کے پتہ دیدیتے ہیں اور وہ ڈائرکٹ مشتری کے پاس سامان بھیج دیتے ہیں۔ براہ کرم، یہ بتائیں کہ یہ طریقہ تجارت درست ہے یا نہیں؟
2003 مناظر