عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 8459
کیا زکوة کا پیسہ ان مسلمانوں کی قانونی دفاع کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جو بلا وجہ دہشت گردی کے نام پر قید کرلیے گئے ہیں اور جن کے پاس اپنے دفاع کے لیے مناسب پیسہ موجود نہیں ہے؟ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام؟ہم جلد جواب کی درخواست کرتے ہیں۔
کیا زکوة کا پیسہ ان مسلمانوں کی قانونی دفاع کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جو بلا وجہ دہشت گردی کے نام پر قید کرلیے گئے ہیں اور جن کے پاس اپنے دفاع کے لیے مناسب پیسہ موجود نہیں ہے؟ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام؟ہم جلد جواب کی درخواست کرتے ہیں۔
جواب نمبر: 8459
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2011=1621/ھ
اگر تملیک صحیح کرکے خرچ کردی جائے تو گنجائش ہے، خود ان مظلوم قیدیوں کو یا ان کے متعلقین کو جب کہ وہ مصرف زکاة ہوں زکاة دے کر مالک وقابض بنادیں، پھر وہ دفاع میں صرف کردیں تو درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند