• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 8200

    عنوان:

    شرعی حیلہ کیا ہے؟ (۲) زکوة کا حیلہ کیسے ہو؟ (۳) اس حیلہ کی گئی زکوة کے مصارف کیا ہیں؟ (۴)کیا زکوة حیلہ کر کے مسجد کی تعمیر میں لگائی جاسکتی ہے؟

    سوال:

    شرعی حیلہ کیا ہے؟ (۲) زکوة کا حیلہ کیسے ہو؟ (۳) اس حیلہ کی گئی زکوة کے مصارف کیا ہیں؟ (۴)کیا زکوة حیلہ کر کے مسجد کی تعمیر میں لگائی جاسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 8200

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2009/ب= 320/تب

     

    (۱ و ۲) کسی غریب کو مال زکاة دے کر اسے مالک ومختار بنادیا جائے۔ پھر اس سے کہا جائے کہ تم اپنی مرضی اور خوشی سے دینی مدرسہ میں دیدو تو تم کو بہت اجر و ثواب ملے گا۔ پھر وہ خوشی سے مدرسہ کو دیدے تو یہ حیلہٴ شرعی کہلاتا ہے۔ حیلہ کے بعد وہ امدادی رقم بن جاتی ہے اسے ہرایک مصرف میں خرچ کرنا درست ہے۔ مسجد چونکہ اللہ کا مقدس گھر ہے اورآج بھی مسجد کے لیے امداد کرنے کا بہت سے لوگ جذبہ رکھتے ہیں، اس لیے مسجد کے لیے حیلہٴ شرعی نہ کرنا چاہیے، کیونکہ فقہائے کرام نے صرف دینی تعلیم کی اہمیت کی وجہ سے اس کے لیے اجازت دی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند