عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 7551
میں ایک کمپنی میں نوکری کرتا ہوں ۔ میرے حاکم نے مجھ سے کہا کہ میں آپ کو اپنی کمپنی کے پچاس ہزار شیئرز آپ کے نام کرتاہوں، اوریہ شیئرز میرے اکاؤنٹ میں آپ کی امانت ہیں۔ یہ صرف زبانی بات ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ میرا حاکم اپنا وعدہ پورا بھی کرتا ہے یا نہیں اور مجھے یہ شیئرز مستقبل میں ملتے بھی ہیں یا نہیں؟ اور شیئر کی کسٹڈی بھی ان ہی کے پاس ہو گی؟ کیا اب مجھے پچاس ہزار شیئر کی مالیت پر زکوة ادا کرنی ہوگی یا نہیں؟
میں ایک کمپنی میں نوکری کرتا ہوں ۔ میرے حاکم نے مجھ سے کہا کہ میں آپ کو اپنی کمپنی کے پچاس ہزار شیئرز آپ کے نام کرتاہوں، اوریہ شیئرز میرے اکاؤنٹ میں آپ کی امانت ہیں۔ یہ صرف زبانی بات ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ میرا حاکم اپنا وعدہ پورا بھی کرتا ہے یا نہیں اور مجھے یہ شیئرز مستقبل میں ملتے بھی ہیں یا نہیں؟ اور شیئر کی کسٹڈی بھی ان ہی کے پاس ہو گی؟ کیا اب مجھے پچاس ہزار شیئر کی مالیت پر زکوة ادا کرنی ہوگی یا نہیں؟
جواب نمبر: 7551
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1781/ب= 265/تب
لوگ آج کل اکثر ہوائی شیئرز کی خرید و فروخت کرتے ہیں۔ آپ کے مالک کا شیئر بھی اسی قبیلہ کا معلوم ہوتا ہے۔ بہرحال جب تک آپ کے قبضہ میں یا ملکیت میں رقم نہ آئے، آپ کے اوپر اس شیئر کی رقم پر زکاة واجب نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند