• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 69917

    عنوان: مدرسہ میں جو زکات کی رقم آتی ہے اس کی تملیک کی کیا صورت ہے ؟

    سوال: iمدرسہ میں جو زکات کی رقم آتی ہے اس کی تملیک کی کیا صورت ہے ؟

    جواب نمبر: 69917

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 795-1025/Sd=1/1438 زکات کی رقم کا مصرف فقراء مساکین ہیں، اگر مدرسے میں مستحق زکات طلبہ ہوں، تو اُن کو بھی براہ راست زکات کی رقم دی جاسکتی ہے اور تملیک کا بے غبار طریقہ یہ ہے کہ مدرسہ کا جتنا ماہانہ خرچ بہ شمول مطبخ، تعلیم، تنخواہ مدرسین وغیرہ آتا ہو، اُس کو طلبہ پر تقسیم کر کے جو حاصل آئے ، اُس رقم کو ہر طالب علم پر بہ طور ماہانہ فیس مقرر کر دی جائے اور ہر مہینے کے آخر میں فیس کے بقدر رقم مستحقِ زکات طلبہ کو دے کر اُن سے بمد فیس وصول کر لی جائے ۔ (چند اہم عصری مسائل: ۱۹۵/۲) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند