عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 69451
جواب نمبر: 6945101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 989-813/D=12/1437
صدقات کی رقم مستحقین کو نقد نہ دے کر ضرورت کا سامان خرید کر بھی دیا جاسکتاہے پس کسی مستحق زکوة کو زمین یامکان بھی خرید کر دیا جا سکتا ہے۔ صدقہ ادا ہو جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کچھ رقم پاس ہے کچھ قرض دیدی تو زکات کتنی رقم پر نکالی جائے گی؟
2479 مناظرمیں زکوة کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں ۔ کیا یہ ساڑھے سات تولہ سونا یا باون تولہ چاندی پر دی جائے گی، کیوں کہ چاندی کی قیمت دن بدن گھٹ رہی ہے اور جہاں تک میں جانتا ہوں زکوة کا مطلب امیر لوگوں سے لے کر کے غریب لوگوں کو دینا۔ لیکن ان دنوں بہت سارے لوگ باون تولہ چاندی کی رقم رکھتے ہیں۔ برائے کرم میری اس الجھن کو دور کریں۔
3166 مناظرمیں
نے قسطوں پر ایک پلاٹ خریدا ہے، ہرتیسرے ماہ قط ادا کرا ہوں۔ میرا اس پلاٹ کو
فائدہ پر بیچنے کا ارادہ ہے۔
(۱) کیا اس پلاٹ کی زکات ادا
کرنی ہے؟
(۲) زکات کا حساب اس پلاٹ کی
کل قیمت پر ہوگا یا جتنی اقساط میں نے ادا کی ہیں ان اقساط کے ٹوٹل پر زکات ہوگی۔
(۳) یہ قسطیں سن 2012 تک ادا
کرنی ہیں تو کیا ہرسال ادا شدہ اقساط یا ٹوٹل پلاٹ کی قیمت پر زکات ادا کرنا ہوگا
یا جب تک میں اس پلاٹ کو فروخت نہ کردوں تب تک ہرسال اس پر زکات ادا کرتا رہوں گا؟
(۴) نیز یہ پلاٹ ابھی تک نہ
میں نے دیکھا ہے اور نہ اس پر قبضہ کیا ہے، صرف کاغذات میرے نام کے ہیں تو کیا
بغیر دیکھے اور بغیر قبضہ کیے میں اس پلاٹ کو آگے بیچ سکتا ہوں۔
میرے
والد صاحب کا جنوری 2004میں انتقال ہوا۔ وراثت کی کاروائی کے بعد اب (دسمبر2009)
میں مجھ کو ان کاپیسہ مل رہا ہے جو کہ تقریباً تین لاکھ ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ
کیامجھ کو ماضی کی یعنی (2005-2009) تک کی زکوة ادا کرنی ہوگی؟ انھوں نے اپنے
انتقال سے پہلے زکوة ادا کی ہے۔(۲)میں
نوکری کرتا ہوں۔میں چھ ہزار روپیہ ہر ماہ تنخواہ اٹھاتا ہوں او رہر ماہ دو ہزار سے
تین ہزار روپیہ (یعنی سالانہ چوبیس سے تیس ہزار روپیہ سالانہ) بچاتا ہوں۔ کیا میں
زکوة کا مستحق ہوں؟