• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 69416

    عنوان: زکات کی رقم سے مسجد میں قرآن رکھنا؟

    سوال: ایک صاحب اپنی زکاة کی رقم سے چند قرآن پاک کے نسجے خرید کر مسجد میں رکھدیئے ،لہذا، ان کی زکاة اداہوگئی یا نہیں ؟ اور جب علاقہ کے ایک عالم دین نے صاحب زکاة سے کہا کہ عدم تملیک کی وجہ سے آپ کی زکاةاداء نہیں ہوئی ہے ؛تواچانک ایک مفتی صاحب نے کہدیا کہ زکاةاداہوچکی ہے ۔ چنانچہ یہ مسئلہ پیچیدہ ہوگیا اور اختلافات بڑھنے کا اندیشہ ہے ۔ لہذا ہماری درست رہنمائی فرماکر ممنون ومشکور ہوں۔

    جواب نمبر: 69416

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1224-1136/B37=01/1438 زکوة کی ادائیگی کے لیے یہ شرط ہے کہ اصل مستحق کو دی جائے اور اسے اللہ کے لیے دے کر مالک و قابض بنادیا جائے یہاں زکوة کا سامان کسی مستحق کو نہیں دیا گیا ہے بلکہ وہ قرآن مسجد میں رکھ دئیے گئے ہیں مسجد میں مالک بننے کی صلاحیت نہیں ہے، اس لیے تملیک نہ پائے جانے کی وجہ سے وہ زکوة ادا نہ ہوئی۔ جن صاحب نے زکوة ادا ہو جانے کا فتویٰ دیا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند