• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 69028

    عنوان: بوقت ضرورت استعمال کے لیے خریدی ہیں پھر تو وہ حاجت اصلیہ میں ہوگئیں

    سوال: اگر ایک شخص کے پاس گھر میں بہت ساری فالتو (بے کار/ مہمل) چیزیں ہیں لیکن وہ اس کو بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی ہے بلکہ ضرورت پڑنے پر استعمال کرنے کے لیے خریدی ہیں تو کیا یہ چیزیں زکوة اور قربانی کے نصاب میں شامل ہوں گی؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 69028

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 901-878/B=11/1437 جب بوقت ضرورت استعمال کے لیے خریدی ہیں پھر تو وہ حاجت اصلیہ میں ہوگئیں لہٰذا یہ چیزیں زکوة اور قربانی کے نصاب میں شامل نہیں ہونگی۔ آپ اگر ان چیزوں کی نشاندہی کرتے تو ہمیں مسئلہ سمجھنے اور جواب لکھنے میں آسانی ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند