• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 68748

    عنوان: قبرستان کے لئے روڈ بنوانے میں زکوة کی رقم خرچ کرنا جائز نہیں

    سوال: براہ کرم مجھ کو زکوةکے حساب کے بارے میں بتائیں:(۱)میں نے پہلے رمضان کو کچھ رقم کاروبار میں لگائی ہے، انھوں نے مجھے بتایا کہ منافع کے ساتھ میری رقم ․․․․․․․․․ہے۔ کیا یہ رقم زکوة کے دائرہ میں آتی ہے؟یہ رقم میرے ہاتھ میں نہیں ہے بلکہ انھوں نے مجھ کو لکھ کر دیا ہے کہ میری سرمایہ کاری میں میری رقم․․․․․․․․․․․․․․ ہے۔ زکوة کا استعمال: (۱) ہمارے گاوٴں میں پانی کی سطح دو سو فٹ تک اچھی نہیں ہے۔ کیا میں اپنی فیملی کی زکوة سے تمام گاوٴں والوں کے لیے بشمول میرے گھر والوں کے ساڑھے تین سو فٹ گہرا کنواں نصب کھدوا سکتا ہوں؟اس میں کل تقریباًایک لاکھ بیس ہزار روپئے کا خرچ ہے۔ (۲) ہمارے گاوٴں کے قبرستان کے لیے کوئی مناسب کچاروڈنہیں ہے صرف ایک دو فٹ کا چھوٹا راستہ ہے۔ کیا میں زکوةکے پیسوں سے قبرستان کے لیے کچا راستہ خرید سکتا ہوں؟اس میں تقریباً کل خرچ دو لاکھ روپئے ہوگا۔ براہ کرم تینوں سوالات کے جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 68748

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1024-1002/H=10/1437 (۱) اگر آپ پہلے سے صاحب نصاب چلے آرہے ہیں تو جب سال پورا ہوکر اداءِ زکوة آپ پر واجب ہوگی، تو کاروبار میں لگی رقم اور اس کے منافع پر بھی زکوة واجب ہوگی۔ (۲) کنواں کھدوانے (۳) قبرستان کے لئے روڈ بنوانے میں زکوة کی رقم خرچ کرنا جائز نہیں اگر کر دی تو زکوة اداء نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند