عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 68209
جواب نمبر: 68209
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1171-1171/N=11/1437
آدمی اپنی زکوة اپنے اصول (ماں باپ، دادا، دادی، نانا ، نانی وغیرہ) اور فروع (بیٹا، بیٹی، پوتا، پوتی ، نواسہ، نواسی وغیرہ) کو نہیں دے سکتا اور میاں بیوی آپس میں ایک دوسرے کو نہیں دے سکتے، باقی بھائی بہن، چچا، پھوپھی ، ماموں اور خالہ وغیر کو زکوة دینا جائز ہے بشرطیکہ وہ غریب ہوں اور سادات سے نہ ہوں، قال اللہ تعالی: إنما الصدقت للفقراء والمساکین الآیة (سورہ توبہ آیت: ۶۰) ، ولا إلی من بینھما ولاد … أو بینھما زوجیة ولو مبانة، ……، ولا إلی غني یملک قدر نصاب فارغ عن حاجتہ الأصلیة من أي مال کان الخ، …، ولا إلی بنی ھاشم الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب المصرف، ۳: ۲۹۴- ۲۹۶، ۲۹۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند