• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 68103

    عنوان: مكان خریدنے كے لیے جمع پیسوں پر كیا زكاۃ ہے؟

    سوال: میں دو سال سے اپنا مکان خریدنے کے لیے کچھ پیسے بچا رہاہوں اور یہ پیسے فکس ڈپوزٹ اکاؤنٹ میں جمع ہیں اور بلڈر کو مطالبے کے حساب سے پیسے دیتاہوں تو کیا مجھے مکان کے لیے اس جمع شدہ رقم کی زکاة دینی ہوگی؟میرے پاس ۵۰ گرام سونا بھی ہے جو میرے قبضہ میں ہے تو کیا مجھے اس کی زکاة دینی ہوگی ہے یا نہیں؟ شکریہ

    جواب نمبر: 68103

    بسم الله الرحمن الرحيم

     (۱) : آپ نے مکان کے لیے جو رقم جمع کررکھی ہے، لیکن ابھی وہ مکان کی ضرورت میں استعمال نہیں ہوئی ، حسب اصول وشرائط آپ کو اس کی زکوة دینی ہوگی، فی البحر: فی المعراج في فصل زکاة العروض أن الزکاة تجب فی النقد کیفما أمسکہ للنماء أو للنفقة، وکذا فی البدائع في بحث النماء التقدیري اھ، قلت: وأقرہ فی النھر والشرنبلالیة وشرح المقدسي وسیصرح بہ الشارح أیضاً ونحوہ قولہ فی السراج: سواء أمسکہ للتجارة أو غیرھا، وکذا قولہ فی التاترخانیة: نوی التجارة أو لا؟ (رد المحتار، أول کتاب الزکاة، ۳: ۱۷۸، ۱۷۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔   (۲) : جی ہاں! آپ کو ۵۰/ گرام سونے کی بھی زکوة دینی ہوگی؛ کیوں کہ۵۰/ گرام سونا آپ کے پاس موجود کرنسی کے ساتھ مل کرمالیت کے اعتبار سے چاندی کے نصاب کے برابر ؛ بلکہ اس سے زیادہ ہوجاتا ہے (فتاوی عثمانی ۲: ۳۹، ۴۹، ۵۰، مطبوعہ: مکتبہ معارف القرآن کراچی) ، ویضم الذھب إلی الفضة وعکسہ بجامع الثمنیة قیمة (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب زکاة المال ۳: ۲۳۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، ولو بلغ بأحدھما نصاباًدون الآخر تعین ما یبلغ بہ (المصدر السابق، ص ۲۲۹) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند