• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 67727

    عنوان: مکان خریدنے کے لیے پیسے جمع کررہاہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس سیونگ /بچت پر زکاةفرض ہے؟

    سوال: میں کرائے کے مکان میں رہتاہوں اور مکان خریدنے کے لیے پیسے جمع کررہاہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس سیونگ /بچت پر زکاةفرض ہے؟

    جواب نمبر: 67727

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1047-1069/N=10/1437 سونا، چاندی اور کرنسی میں راجح اور احوط قول کے مطابق بہر صورت زکوة واجب ہوتی ہے ، یعنی: یہ چیزیں اگر کسی حاجت اصلیہ کے لیے اٹھاکر رکھی گئی ہیں تب بھی حسب اصول سال مکمل ہونے پر ان کی زکوة واجب ہوگی (امداد الفتاوی ۲: ۲۹، سوال: ۴۹، ۵۰، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند) ؛ اس لیے صورت مسئولہ میں آپ نے ذاتی مکان خریدنے کے لیے اب تک جتنے پیسے جمع کرلیے ہیں ، اگر وہ بقدر نصاب ہیں یا آپ کے پاس سونا، چاندی یا مزید کرنسی ہے اور سب کی مجموعی مالیت کم از کم چاندی کے نصاب کے برابر ہورہی ہے تو آپ پر زکوة واجب ہے ، فی البحر: فی المعراج في فصل زکاة العروض أن الزکاة تجب فی النقد کیفما أمسکہ للنماء أو للنفقة، وکذا فی البدائع في بحث النماء التقدیري اھ، قلت: وأقرہ فی النھر والشرنبلالیة وشرح المقدسي وسیصرح بہ الشارح أیضاً ونحوہ قولہ فی السراج: سواء أمسکہ للتجارة أو غیرھا، وکذا قولہ فی التاترخانیة: نوی التجارة أو لا؟ (رد المحتار، أول کتاب الزکاة، ۳: ۱۷۸، ۱۷۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند ) ، و اللازم … مضروب کل منھما ومعمولہ ولو تبراً أو حلیاً مطلقاً مباح الاستعمال أو لا ولو للتجمل والنفقة ؛ لأنھما خلقا أثماناً فیزکیھما کیف کانا (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب زکاة المال ۳: ۲۲۷، ۲۲۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند