• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 67415

    عنوان: نصاب کی ملکیت پر چاند کے حساب سے سال مکمل ہوچکا ہے تو آپ کی اہلیہ کے سونے وغیرہ کی زکوة خود اس پر واجب ہے ۔

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میری بیگم کو جہیز میں تین سے سوا تین تولہ سونے کا سیٹ ملا تھا جب کہ میری حیثیت کے مطابق میں نے نہ تو کوئی سیٹ دیا تھا شادی پر اور نہ ہی سال گذرنے پر میری کوئی سیونگ بھی نہیں ہوپاتی ہے، یہاں تک کہ میں 10000 روپئے تک بھی نہ جوڑ پاتا، میری بیگم اس حالت میں سونے کی اس سیٹ کو بیچنا بھی نہیں چاہتی ، وہ کہتی ہے کہ یہ سیٹ میں نے اپنی بیٹیوں کی شادی کے لیے رکھی ہے ، اب اس حالت میں کیا مجھ پر زکاة دینا بنتی ہے اس سیٹ پر؟ جب کہ یہ سیٹ نہ تو میں نے بنائی ہے اور نہ ہی میرا ان پر کوئی اختیار ہے بیچنے کا ؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 67415

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1096-1124/N=10/1437 آپ کی اہلیہ کو جہیز میں تین سے سوا تین تولہ تک جو سونے کا سیٹ ملا ہے، شرعاً اس کی مالک آپ کی اہلیہ ہے، آپ اس کے مالک نہیں ہیں ، اور زکوة اس پر واجب ہوتی ہے جو نصاب کا مالک ہو، دوسرے پر نہیں ؛ اس لیے آپ کی بیوی کے سونے کی زکوة آپ پر واجب نہیں ؛ بلکہ اگر آپ کی بیوی کے پاس چاندی کا کوئی زیور بھی ہے یا دو چار روپے کی شکل میں کوئی کرنسی ہے اور سب کی مجموعی مقدار مالیت کے اعتبار سے چاندی کے نصاب (ساڑھے باون تولہ، یعنی: ۶۱۲/ گرام ۳۶۰/ ملی گرام چاندی) کے برابر ہے اور نصاب کی ملکیت پر چاند کے حساب سے سال مکمل ہوچکا ہے تو آپ کی اہلیہ کے سونے وغیرہ کی زکوة خود اس پر واجب ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند