• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 66797

    عنوان: كیا ہر سال بھائی کو زكاۃ كے پچاس ہزار دینا درست ہے ؟

    سوال: میرے پاس ہر سال 1لاکھ کی زکاة کی رقم ہوتی ہے ۔اس میں سے ہر سال پچاس ہزار میں اپنے بھائی اور باقی دوسرے لوگوں میں تقسیم کرتاہوں، لیکن آیا ہر سال بھائی کو پچاس ہزار دینا درست ہے ؟ میرا بھائی انتہائی سادہ بندہ ہے اور عقائد کے لحاظ سے حنفی دیوبندی مسلمان ہے ۔ جناب عالی اپ مجھے آگاہ کیجیے کہ اپنے رشتہ دار کو زکاة دینے کے لیے اسلامی احکامات کیا ہیں ؟تاکہ میں اپنی اصلاح کر سکوں۔

    جواب نمبر: 66797

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 909-909/M=9/1437 اپنے رشتہ داروں میں اصول و فروع او رزوجہ کو چھوڑ کر جن کو زکوة دینا جائز ہے ان کو زکوة دینے میں دوہرا ثواب ملتاہے ایک زکوة کی ادائیگی کا اور دوسرا صلہ رحمی کا، صورت مسئولہ میں آپ کا بھائی اگر غریب و مستحق زکوة ہے تو اس کو زکوة دینا درست ہے البتہ یکبارگی اتنی زکوة دینا جس سے وہ صاحب نصاب ہوجائے یہ مکروہ ہے ہاں اگر وہ کثیر العیال یا مقروض ہوتو نصاب کے بقدر بھی دے سکتے ہیں، آپ کا بھائی ہر سال اگر مستحق زکوة رہتا ہے تو ہر سال اپنی زکوة بھائی کو دے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند