• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 66282

    عنوان: کیاایسے شخص پر زکاة واجب ہے جس نے دوسروں كو قرض دے ركھا ہو اور خود مقروض بھی ہو؟

    سوال: حضرت، میں ایک مقروض شخص ہوں اور ایک شخص کے پاس میرے پچاس ہزار(50000)روپیے ہیں جو مجھے دس سال سے دے نہیں رہا اور دینے کے لیے کہہ رہا ہے کہ دوں گا ۔اب آپ حضرات مسئلہ دریافت کرنا ہے کہ مذکورہ صورت میں .میرے لیے زکاة وغیرہ جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 66282

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 722-556/D=8/1437 قرض کی مقدار اگر پچاس ہزار کے بقدر ہے تو اور جو چیزیں آپ کے پاس ہیں انہیں دیکھا جائے گا مثلاً سونا چاندی نقد روپئے یا سامان تجارت یا اثاث البیت (جو روز مرہ استعما میں نہیں آتے) ان سب کی قیمت ۶۱۲ گرام چاندی کی قیمت کے برابر ہوتی ہے یا نہیں؟ اگر ۶۱۲ گرام چاندی کی قیمت کے برابر بھی وہ چیزیں نہیں ہیں توآپ پر نہ صدقہ فطر واجب ہے نہ قربانی، بلکہ مستحق زکوة ہونے کی بنا پر آپ زکوة لے سکتے ہیں۔ اور اگر قرض پچاس ہزار سے کم ہے تو بقیہ رقم بھی دیگر مذکورہ بالا چیزوں میں ملا کر دیکھا جائے گا۔ اگر ۶۱۲ گرام چاندی کی قیمت سے زائد ہے تو آپ زکوة نہیں لے سکتے، اگر کم ہے تو لے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند