• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 63398

    عنوان: میں ڈرائیور ہوں، الحمداللہ، میری پگار 1700 ریال ہے ، اگر کو ئی مجھے صدقہ یا زکات کا پیسہ دے تولینا درست ہے ؟

    سوال: میں ڈرائیور ہوں، الحمداللہ، میری پگار 1700 ریال ہے ، اگر کو ئی مجھے صدقہ یا زکات کا پیسہ دے تولینا درست ہے ؟

    جواب نمبر: 63398

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 329-292/Sn=4/1437-U اگر آپ صاحبِ نصاب ہیں یعنی آپ کی ملکیت میں قرض منہا کرنے کے بعد اتنا پیسہ، زیورات اور زائد از ضرورت اثاثہ ہے جس کی مالیت 612گرام، 360 ملی گرام چاندی کی قیمت کے برابر ہو تو آپ کے لیے زکات اور صدقاتِ واجبہ کی رقم لینا جائز نہیں ہے، صدقاتِ نافلہ لینے کی گنجائش ہے؛ لیکن اس سے بھی احتیاط کرنا چاہیے۔ قرآن کریم میں ہے: إنما الصدقات للفقراء والمساکین ․․․ الآیة․ درمختار میں ہے: مصرف الزکاة والعشر․․․ ہو فقیر وہو من لہ أدنی شيء أي دون نصاب أو قدر نصاب غیر تام مستغرق في الحاجة (۳/ ۲۸۴، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند