عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 612866
کیا زکاۃ ساڑھے سات تولہ سونے سے کم پر بھی واجب ہوتی ہے؟
سوال : زکاۃ ساڑھے سات تولے سے کم سونے پر بھی واجب ہوتی ہے، احادیث صحیح سے حوالہ مرحمت فرمائیں۔ شکریہ
جواب نمبر: 61286620-Jul-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1051-600/D-Mulhaqa=12/1443
زكات واجب ہونے كے لیے سونے كا نصاب ساڑھے سات تولہ ہے، اس سے كم میں زكات اس وقت واجب ہوتی ہے جب كہ اس كے پاس كچھ نقدی یا چاندی یا تجارتی سامان ہو جس كی مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی كی مالیت كو پہنچ جائے، دلائل كے لیے دیكھئے: بدائع الصنائع: 2/20، دارالكتب العلمیۃ، بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے
سوالات زکوة کے بارے میں ہیں۔ (۱)میرے
ماموں کی چھوٹی سی بچوں کی چیزوں کی دکان ہے جس سے آمدنی برائے نام ہے ان کے دو
لڑکے تین ہزار سے چار ہزار تک کی نوکری کرتے ہیں لڑکی بھی پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر
ہے۔ میری ممانی جو کہ کپڑے سی کر گھر میں تعاون کرتی تھیں وہ انتقال کرچکی ہیں۔
ممانی مرحومہ نے سلائی کی آمدنی میں سے بسسی ڈال کر ایک پلاٹ لیا ساٹھ ہزار کا۔
بسسی ابھی چل رہی ہے۔ ان کے انتقال کی وجہ سے آمدنی بھی کم ہوگئی اور بسسی کی ذمہ
داری بھی بڑھ گئی۔ ان کے گھر فرج، ٹی وی کچھ بھی نہیں ہے بس اس مہنگائی میں گزارہ
چل رہا ہے۔ ان حالات میں کیا میں ان کو زکوة دے سکتا ہوں؟ (۲)میرا چھوٹا بھائی جس کی
عمر 37سال ، غیر شادی شدہ اور بہت عرصہ سے بے روزگار ہے اس کا رہنا کھانا پینا سب
ہمارے ساتھ ہے ۔ کیا میں اس کو زکوة دے سکتاہوں؟ (۳)اگر ایک مستحق شخص کو
مختلف لوگ زکوة دیں اور اس کے پاس معقول رقم ہوجائے تو کیا وہ بھی صاحب نصاب کے
زمرے میں آسکتا ہے یا وہ مستحق ہی رہے گا؟ زکوة دینے والے کس طرح پتہ کریں گے کہ
اس کے پاس کتنی رقم ہوچکی ہے؟
صدقے کی نیت سے الگ کیے ہوئے پیسوں کی ریزگاری، بندھے پیسوں سے بدلنا
5406 مناظرمیری تنظیم میں ایک فنڈ ہے جس میں ہم اپنی پسند کی رقم جمع کرسکتے ہیں۔ سال کے اخیر میں وہ لوگ اس جمع شدہ رقم پر کچھ منافع شامل کرتے ہیں۔ ہر سال جمع شدہ رقم پر منافع شامل کرنے کا عمل جاری رہتا ہے یعنی گذشتہ سال کی رقم اور منافع اور اس سال کی رقم اور منافع۔ کیا یہ حلال ہے؟ کیا مجھے اس پر زکوة ادا کرنی ہوگی؟
1270 مناظرکون سی کمپنی کے شیئر پر زکاة نہیں ہے؟ (۲) ایک مکان خریدا پھر کرایہ پر دیا تو زکاة کس پر ہوگی مکان کی قیمت پر یا کرایہ پر؟
1824 مناظرمیرا
سوال ایک پلاٹ کی زکوة سے متعلق ہے۔ چند سالوں پہلے مجھ کو اپنا مکان تعمیر کرنا
پڑا اور میرے پاس مثلاً سو لاکھ روپئے تھے۔ میں نے ابتدائی تعمیر کے لیے پچاس لاکھ
روپئے محفوظ رکھے، اور تیس لاکھ اور بیس لاکھ کے مزید دو پلاٹ خریدے۔ اس وقت ان دو
پلاٹوں کے متعلق میری نیت حسب ذیل تھی: (۱)میں بڑے پلاٹ کو اپنے بچوں کے لیے
محفوظ رکھوں گا اور اس کو فروخت نہیں کروں گا۔ (۲)اور میں چھوٹے پلاٹ نمبر
دو کوچند مہینوں میں اپنے مکان کے تعمیراتی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے فروخت
کردوں گا ۔اس پیسہ کو بینک میں رکھنے کے بجائے میں نے پلاٹ نمبر دو اس لیے خریدا
کہ اگلے چند مہینوں میں پلاٹ نمبر دو اچھی قیمت پر فروخت ہوجائے گااور مجھ کو اس
پیسہ پر کچھ حلال منافع حاصل ہوجائے گا۔تاہم بعد میں ایسا ہوا کہ جب مجھ کواپنے
مکان کی تعمیر کو مکمل کرنے کے لیے پیسوں کی ضرورت ہوئی تو میں نے پلاٹ نمبر دو کو
فروخت کرنے کی کوشش کی لیکن ....