• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 611582

    عنوان:

    دوكان میں موجود ہر ایك سامان كا حساب لگانا دشوار ہوتو زكاۃ كس طرح ادا كی جائے؟

    سوال:

    سوال : میری ریٹیلر دکان ہیں جس میں ۱-۲ اور ۵-۱۰ روپئے میں بیچے جانے والے سامان ہیں اور دال، چاول، اٹا وغیرہ کھولے بیچتے ہیں۔ اب ایک ایک کرکے سارے سامان کا حساب نکالنا ایک مشکل کام ہو گیا ،بلکہ یہ تقریباً ناممکن ہے۔ اب میں زکوۃ کس حساب سے ادا کروں؟ کیا میں اندازہ لگا کر ایک حساب نکالوں اور زکوۃ ادا کروں؟ یا کوئی اور صورت ہے؟ برائے مہربانی رہنما فرمائیں۔

    جواب نمبر: 611582

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1062-790/M=09/1443

     تاریخ زكاۃ میں دوكان میں موجود ایك ایك سامان (چھوٹا ہو یا بڑا) شمار كركے تمام اشیاء كی قیمت فروخت كا حساب لگاكر زكاۃ نكالنی چاہئے‏، اگر كاروبار بہت بڑا ہے اور ایك ایك سامان كی گنتی تقریباً ناممكن ہے تو جس قدر ممكن ہے حساب لگائیں اور جن چیزوں كا دشوار ہو وہاں اندازہ سے حساب لگالیں اور احتیاطاً زیادہ شمار كرلیں تاكہ اداء زكاۃ میں كمی نہ رہ جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند