عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 609784
ضرورت سے زائد زمین پر اگر دوسروں كا قبضہ ہو تو اخذ ِ زكات كا حكم
ایسی عورت جس کے بھائیوں نے اُس کی جائیداد پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ جائیداد کو چھوڑ کر اس کے پاس باقی مالیت اتنی ہے کہ مستحق زکوة ہے ایسی عورت کو زکوة دینا کیسا ہے؟
جواب نمبر: 609784
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 636-347/B-Mulhaqa=7/1443
اگر یہ عورت كوشش كے باوجود بھائیوں سے زمین نہیں لے پارہی ہے تو صورت مسئولہ میں اس عورت كو ضروریات كی تكمیل كے لیے زكات دی جاسكتی ہے، شرعا اس كی گنجائش ہے۔
.....(وابن السبيل وهو) كل (من له ماله لا معه) ومنه ما لو كان ماله مؤجلا أو على غائب أو معسر أو جاحد ولو له بينة في الأصح... إلى آخر ما في رد المحتار.[الدر المختار مع رد المحتار:3/ 290، كتاب الزكاة، باب المصرف، مطبوعة: مكتبة زكريا، ديوبند]
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند