• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 609204

    عنوان:

    سفیر کا اپنے آپ کو والعاملین علیہا کا مصداق قرار دے، دس فیصد پر زکاة وصول کرنا

    سوال:

    سوال : ڈنمارک میں کوئی حنفی ادارہ نہیں ہے جسے زکاة کے پیسے سپرد کیا جا سکے ، ایک شافعی بھائی ہے جو یہ کام کرتا ہے اور وہ اپنے آپ کو "والعاملین علیھا" کا مصداق سمجھتا ہے ، جس کی وجہ سے وہ اپنے رفقاء کے ساتھ دس فی صد خود لیتے ہیں، سوال یہ ہے کہ اگر میرے َذمہ 1000 روپیے ہوں اور میں اس کو 1100 دیدوں یعنی 100 روپیے زائد دوں تو کیا زکاة ادا ہوگی؟

    جواب نمبر: 609204

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 839-600/H=06/1443

     ڈنمارک میں اپنے آپ کو والعاملین علیہا کا مصداق قرار دینا اور دس فیصد پر زکاة وصول کرنا جائز نہیں باقی آپ اگر ایک ہزار روپئے زکاة دیں اور سو روپئے مزید علاوہ زکاة کے اس شخص کو دیدیں اور وہ آپ کے ایک ہزار روپئے زکاة کے صحیح مصرف و مستحق زکاة تک پہونچاکر اس کو مالک و قابض بنادے تو آپ کی زکاة اداء ہوجائے گی۔ حاصل یہ کہ آپ کی زکاة کی کُل رقم اگر مستحق زکاة شخص تک تملیکاً قبضہ میں پہونچ گئی تو زکاة اداء ہوجائے گی اگر اُس شخص پر آپ کو اطمینان ہو تو زکاة اس کے حوالہ کریں ورنہ مصارفِ زکاة کی خود تحقیق کرکے اپنی زکاة مصارف تک پہونچا دیا کریں آجکل تو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہونچانے میں کچھ زیادہ مشکلات بھی نہیں ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند