عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 608628
سوال : مدرسہ سے جولوگ زکوة لینے آتے ہیں ان کا کمیشن ایگریمینٹ ہوتا ہے کیاان کو زکوٰة کے پیسے دینے سے ہماری زکوٰة ادا ہوجائے گی یا نہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل جواب انایت فرمائیں ۔ عین نوازش ہوگی۔
جواب نمبر: 608628
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 587-483/M=06/1443
اگر زکاة وصول کرنے والے حضرات، وصول کرنے کے بعد پوری رقم، مدرسہ کے حوالے کردیتے ہیں اور مدرسہ کی انتظامیہ اس رقم کو مستحق طلبہ پر تملیکاً خرچ کرتی ہے تو زکاة دہندگان کی زکاة ادا ہوجاتی ہے، رہی بات کمیشن ایگریمنٹ کی تو صرف کمیشن پر چندے کا معاملہ درست نہیں ہوتا۔ جواز کی صورت یہ ہے کہ چندہ کرنے والے کی باضابطہ تنخواہ (اجرت) مقرر کردی جائے، اور یہ اجرت اس کے چندے والی رقم سے نہ دی جائے بلکہ مدرسہ الگ اپنے امدادی فنڈ سے دے۔ سوال میں کمیشن ایگریمنٹ کی کوئی اور صورت مراد ہے تو اسے واضح کرکے سوال کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند