• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 608537

    عنوان:

    اہل مدرسہ کا زکاة کی رقم سے زمین خریدنا

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کہ ایک شخص کے اوپر زکوٰة واجب ہے لیکن وہ شخص اب تک زکوٰة ادا نہیں کر سکا ہے تو کیا اس حالت میں وہ کسی کو امداد کر سکتا ہے ؟ یا پہلے اسے زکوٰة ادا کرنی ہوگی جو اس کے اوپر واجب ہے ؟ ایک سوال اور معلوم کرنا تھا کہ کیا مدرسہ میں زکوٰة کا مال زمیں وغیرہ خریدنے میں یا تعمیری مصرف میں لگا سکتے ہیں کہ نہیں ؟ جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فر مائیں ، بہت مہربانی ہوگی ۔

    جواب نمبر: 608537

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 644-544/B=05/1443

     (۱) جی ہاں ایسی حالت میں مختصر امداد بھی کسی کی کرسکتا ہے، لیکن پہلے اسے پچھلے سالوں کی طرف زیادہ توجہ کرنی چاہئے۔

    (۲) زکاة کا پیسہ زمین خریدنے میں لگانا یا اس سے مدرسہ کی تعمیر کرنا یہ جائز نہیں ہے، لیکن اگر مدرسہ والوں نے صحیح اور تملیک شرعی کے بعد لگائی ہے تو زکاة دینے والوں کی زکاة ادا ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند