عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 60846
جواب نمبر: 60846
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1204-1204/M=1/137-U صورت مسئولہ میں جو دو مکان کرایہ پر دیئے ہوئے ہیں اگر اُن کو فروخت کرنے کی نیت سے خریدا نہیں ہے تو ایسی صورت میں ان مکانوں کی مالیت پر زکاة نہیں، البتہ ان سے جو کرایہ حاصل ہوگا اس پر حسب شرائط وجوب، زکاة کا حکم ہوگا، اگر کسی نے دس لاکھ کا مکان بیچنے کی نیت سے خریدا ہے تو اس کی مالیت پر زکاة واجب ہوگی، اور اگر فروخت کی نیت سے نہیں خریدا بلکہ کرایہ پر دینے کی نیت سے لیا ہے تو اصل مالیت پر زکاة نہیں، بینک میں اگر کیش (رقم) رکھتا ہے تو حسب شرائط اس پر زکاة واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند